معاوضہ کی ادائیگی پر الجھن کا شکار ، حکومت سے مثبت توقعات
حیدرآباد ۔ 4 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : سڑک کی توسیع میں آنے والے دوکانات اور مکانات کے مالکین کو اس بات کی فکر لگی ہوئی ہے کہ آیا ان کو معاوضہ دیا جائے گا یا نہیں یا پھر سڑک کی توسیع کے نام پر غریب عوام کو ستایا تو نہیں جارہا ہے یا پھر یہ کوئی سیاسی چال تو نہیں آئے دن بورا بنڈہ کے عوام کی زبان پر یہ چرچے چل رہے ہیں یہاں یہ قابل ذکر بات ہے کہ بورا بنڈہ تا ہائی ٹیک سٹی سڑک کی توسیع ضروری ہے کیوں کہ یہاں سے شہر کے مختلف مقامات مادھا پور ، گچی باولی ، کونڈہ پور ، کے علاوہ سافٹ ویر ادارے جات میں خدمات انجام دینے والے تمام افراد کا گذر بورا بنڈہ سے ہی ہوتا ہے ۔ کیوں کہ بورا بنڈہ سے ہائی ٹیک سٹی جانے کے لیے یہ بالکل قریب راستہ ہے ہر وقت بورا بنڈہ پر ٹریفک جام رہتی ہے ۔ یہاں پر لوکل آٹوز اور ٹھیلہ بنڈیوں کی کثیر تعداد سڑک پر ٹہرے رہنے سے بھی ٹریفک میں خلل رہتا ہے ۔ ٹریفک پولیس اگر اس جانب توجہ دیتی ہے تو کافی حد تک ٹریفک کے بہاؤ میں آسانی آسکتی ہے ۔ لیکن یہاں پر ٹریفک پولیس کا وجود نہیں ہوتا ہے ایسے میں لوگ ٹریفک کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر مجاز طور پر سڑکوں پر آٹوز پارک کردیتے ہیں ۔ ٹھیلہ بنڈیاں ٹھہرا دیتے ہیں ۔ اس طرح سے بھی ٹریفک بہاؤ میں دشواری ہوتی ہے لیکن بات یہ ہے کہ سڑک کی توسیع جو بورا بنڈہ تا ین آر آر پورم سائیڈ II تک سڑک توسیع کے لیے مکانات اور دوکانات کتنے فیٹ سڑک توسیع کی جارہی ہے ۔ اتنے فیٹ کے نشان دیواروں پر لگائے گئے ہیں اس کے بعد سے کئی لوگ شک و شبہ کے شکار ہورہے ہیں کیوں کہ عوام میں یہ بات پھیل رہی ہے کہ ہم کومعاوضہ دیا جائے گا یا نہیں اور جن کے مکانات دوکانات سڑک توسیع کے بعد لب سڑک آرہے ہیں یہ لوگ فوری اثر کے ساتھ روڈ کی توسیع کے لیے کوشش میں لگے ہوئے ہیں لیکن عوام کے ذہن میں جو فکر ہے اس کا حل کیا ہوگا ۔۔