بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن کی تقسیم میں تاخیر

حیدرآباد /5 اکتوبر (سیاست نیوز) متحدہ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کا منفی اثر اس مرتبہ انٹر میڈیٹ امتحانات پر مرتب ہونے کا قوی امکان پایا جاتا ہے، کیونکہ بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن ریاست کی تنظیم جدید کے 9 ویں شیڈول میں شامل اداروں کی فہرست میں شامل رہنا ہی اس کی ایک اہم وجہ ہو سکتی ہے۔ 9 ویں شیڈول میں شامل کارپوریشن سوسائٹیز کی تقسیم کا عمل مکمل نہ ہونے کی وجہ سے بھی بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن کی تقسیم عمل میں نہیں آسکی، جس کی وجہ سے اس کا اثر بورڈ آف انٹر میڈیٹ کی کار کردگی پر صاف دکھائی دے رہا ہے، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کی جانب سے انٹر میڈیٹ سال اول اور سال دوم کے امتحانات عام طورپر ہر سال ماہ مارچ میں منعقد کئے جاتے ہیں اور ماہ مارچ میں امتحانات منعقد کرنے کے لئے ماہ اگست سے ہی امتحانات کے منعقد کئے جانے کے کاموں (یعنی عمل) کا آغاز ہونا چاہئے، لیکن ماہ ستمبر ختم ہوکر ماہ اکتوبر شروع ہونے کے باوجود بتایا جاتا ہے کہ اب تک یہ عمل (امتحانات کی تیاریوں کا عمل) شروع نہیں ہوسکا، جس کی وجہ سے ہمیشہ کی طرح ماہ مارچ میں منعقد ہونے والے امتحانات انٹر میڈیٹ سال اول اور سال دوم مقررہ شیڈول کے مطابق منعقد ہونے کے امکانت نہیں دکھائی دے رہے ہیں۔ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کے ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش ریاست میں سال اول اور سال دوم انٹر میڈیٹ امتحانات میں ہر سال تقریباً 18 لاکھ طلبہ و طالبات شرکت کرتے ہیں اور سب سے زیادہ طلبہ و طالبات کی شرکت انٹر میڈیٹ سال اول اور سال دوم کے امتحانات میں ہی ہوتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ انٹر میڈیٹ کورس میں داخلوں کا عمل تو مکمل ہو گیا اور امتحانی فیس داخل کرنے کی آخری تاریخ 10 اکتوبر مقرر کی گئی ہے اور شیڈول کے مطابق امتحانی فیس وصول ہونے کے باوجود اصل کام طلبہ و طالبات کی تفصیلات کا اندراج (ڈاٹا انٹری پراسیس) اب تک شروع ہو جانا چاہئے تھا، لیکن یہ ابھی تک ممکن نہ ہونے کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ ہر ایک گروپ میں کتنے طلبہ و طالبات پائے جاتے ہیں؟ ایک مضمون کے لئے کتنے طلبہ و طالبات پائے جاتے ہیں؟ اس کی تفصیلات درج ہونی چاہئے۔ اس کے بعد جوابی بیاضات (طلبہ و طالبات کی تعداد کو دیکھتے ہوئے) کی خریدی کے لئے ٹنڈرس طلب کئے جانے چاہئے اور ٹنڈرس کی طلبی کے فوری بعد جوابی بیاضات کے کاغذ کی خریدی مکمل ہونے کے بعد ان جوابی بیاضات کی طباعت کے لئے زائد از دو ماہ درکار ہوا کرتے ہیں۔ اس کے بعد او ایم آر شیٹس بار کوڈنگ کا عمل پورا کرنا پڑتا ہے اور پھر پرچہ سوالات مرتب کرنا ہوتا ہے۔ اس کے لئے ایک ماہ درکار ہوگا، لیکن بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن کی تقسیم کا عمل مکمل نہ ہونے کے باعث بورڈ آف انٹر میڈیٹ میں مذکورہ عمل کا آغاز ممکن نہیں ہوسکا، جس سے ملازمین، کالج انتظامیہ اور گورنمنٹ لیکچررس میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق نیا متعارف کردہ ماڈرن سائنس کا امتحان 31 دسمبر کو منعقد کرنا چاہئے، لیکن موجودہ حالات کے باعث اس امتحان کا انعقاد کس طرح ممکن ہوگا؟ خود لیکچرارس اسوسی ایشن و یونینس شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں، لہذا انٹر میڈیٹ امتحانات شیڈول کے مطابق منعقد نہ ہوں اور تاخیر ہو تو قومی سطح کے امتحانات بالخصوص جے ای ای مینس (MAINS) اور اڈوانس امتحانات پر اس کے زبردست منفی اثرات مرتب ہونے کے امکانات پائے جا رہے ہیں۔ اس طرح اب تک بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن کی تقسیم کے عمل میں تاخیر کے باعث انٹر میڈیٹ طلبہ و طالبات بھی نقصانات سے دوچار ہوسکتے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن کے عہدہ داروں نے گزشتہ دنوں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ گزشتہ ماہ یکم ستمبر تک ہی بورڈ آف انٹر میڈیٹ ایجوکیشن کو دو حصوں میں تقسیم کردیا جائے گا، لیکن اب تک اس اعلان پر عمل نہیں ہوسکا۔ امتحانات کے انعقاد پر اس کے اثرات مرتب نہ ہونے کے لئے مختلف جونیر کالجس، لیکچرارس اسوسی ایشنس اور یونینوں نے حکومت سے مؤثر و مثبت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔