بنگلہ دیش کے سیاسی بحران کی یکسوئی کیلئے تازہ کوششیں

امریکہ اور برطانیہ کے اقدامات، سیاسی پارٹیوں کے قائدین سے ملاقاتیں،ناکہ بندی جاری، ایک ہلاک
ڈھاکہ ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) عالمی طاقتوں بشمول امریکہ اور برطانیہ نے بنگلہ دیش کا تعطل توڑنے کے لئے تازہ اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے دونوں بڑی سیاسی پارٹیوں سے خواہش کی کہ وہ آئندہ انتخابات کے پیش نظر باہمی مذاکرات کے ذریعہ تعطل کی یکسوئی کرلیں۔دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کے ملک گیر ناکہ بندی کے پہلے دن تشدد میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ امریکی اور برطانوی سفیر برائے بنگلہ دیش برسراقتدار عوامی لیگ اور اہم اپوزیشن بی این پی کیمپوں کے ساتھ ربط پیدا کرتے رہے۔ گزشتہ کئی دن سے دونوں حریف پارٹیوں کے اختلافات دور کرنے کی کوششیں جاری تھیں لیکن مبینہ طور پر امریکہ سیاسی بحران کے خاتمہ سے قاصر رہا۔

اپوزیشن بی این پی اور اِس کی حلیف پارٹیوں نے غیر معینہ مدت کے لئے سڑکوں، ٹرینوں اور پانی کی منتقلی کی آج علی الصبح سے ملک گیر سطح پر ناکہ بندی کا آغاز کردیا تاکہ 5 جنوری کے عام انتخابات کو ناکام کیا جاسکے۔ گزشتہ سال اپوزیشن نے کئی ہڑتالیں کرتے ہوئے گزشتہ ایک ماہ سے اپنے احتجاج میں شدت پیدا کردی تھی۔ انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا۔ پرتشدد احتجاج میں نومبر سے اب تک 120 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ برطانوی سفیر رابرٹ گبسن نے بی این پی کی سربراہ خالدہ ضیاء سے پیر کے دن ملاقات کی اور بعدازاں برسر اقتدار عوامی لیگ کے جنرل سکریٹری سید اشرف الاسلام سے کل ملاقات کی۔ جبکہ امریکی سفیر ڈان موزینا نے سابق وزیراعظم سے کل ملاقات کی تھی اور عنقریب برسر اقتدار قائدین سے ملاقاتیں کریں گے۔

گزشتہ ہفتہ امریکہ نے سمجھا جاتا ہے کہ پہلے سے زیادہ عاجلانہ بنیادوں پر بڑی سیاسی پارٹیوں پر اپنے دباؤ میں اضافہ کردیا تھا تاکہ اُنھیں تعمیری مذاکرات پر آمادہ کیا جاسکے اور آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنایا جاسکے تاکہ وہ بنگلہ دیشی عوام کی اُمنگوں کی عکاسی کرے اور قابل اعتبار ہو۔ وزیراعظم شیخ حسینہ نے کہاکہ اُن کی کٹر حریف خالدہ ضیاء دسویں عام انتخابات میں شمولیت سے قاصر رہی ہیں لیکن وہ اب بھی اپوزیشن سے بات چیت کے لئے تیار ہیں۔ اُنھوں نے اشارہ دیا کہ آئندہ حکومت چاہے مختصر مدتی کیوں نہ ہو، آئندہ عام انتخابات کی راہ ہموار کرے گی لیکن خالدہ ضیاء کا مطالبہ ہے کہ 5 جنوری کے مقررہ انتخابات منسوخ کردیئے جائیں ۔ ناکہ بندی کے دوران ہجوم نے بارڈ گارڈ بنگلہ دیش کی گاڑی پر سنگباری کی جس کے جواب میں فوج نے ان کا تعاقب کیا اور فائرنگ میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔