بنگلہ دیش کے ساتھ سرحدی تنازعات کی یکسوئی کیلئے پیشرفت

کوچ بہار( مغربی بنگال )۔ /4ڈسمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش کے ساتھ سرحدی تنازعات کی یکسوئی کے معاہدہ پر عمل آوری کے امکانات آج اس وقت روشن ہوگئے جب چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے اس معاہدہ کو اپنی حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ اس مسئلہ کا حل بہت جلد برآمد ہوجائے گا۔ بنگلہ دیش کی سرحد سے متصل ضلع کو چ بہار میں ترقیاتی پراجکٹس کی افتتاحی تقریب سے مخاطب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ ہندوستان کے دیرینہ سرحدی تنازعہ کا حل اس معاہدہ پر عمل آوری سے برآمد ہوسکتا ہے اور توقع ہے کہ اس خصوص میں ایک سفارتی معاہدہ طئے کرلیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت بہت جلد مرکز کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے ہند ۔ بنگلہ دیش سرحدوں کے تعین کیلئے کام شروع کردینے کی گذارش کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ صرف لینڈباؤنڈری اگریمنٹ پر عمل آوری تک محدود نہ رہیں بلکہ مقامی لوگوں کی بازآبادکاری کیلئے پیاکیج

اورسڑکوں کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے بھی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ عرصہ دراز سے ہند۔ بنگلہ دیش کے درمیان سرحدو ں کا تعین نہیں کیا گیا جس کے باعث دراندازی اور پسماندگی کا مسئلہ درپیش ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ سرحدوں کی نشاندہی کا مسئلہ جلد از جلد حل کرلیا جائے تاکہ ہند۔ بنگلہ دیش خیرسگالی تعلقات برقرار رہیں اور دونوں ممالک کی سرحدوں کے قریب مقیم عوام کو ان کے حقوق ملیں۔ گذشتہ ہفتہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آسام میں کہا تھا کہ بنگلہ دیش سے غیر قانونی پناہ گزینوں کی آمد کو روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں اور مداخلت کاری کی روک تھام کیلئے بنگلہ دیش کے ساتھ تحویل اراضیات کا معاہدہ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش میں تقریباً 162 چھوٹے چھوٹے قصبات ہیں جن پر دونوں ممالک کا دعویٰ ہے۔ ہندوستان17,160 ایکر پر محیط 111قصبات بنگلہ دیش کے حوالے اور 7,110 ایکر پر محیط 51قصبات کو حاصل کرے گا جہاں پر تقریباً 51ہزار افراد قیام پذیر ہیں اور یہ قصبات مغربی بنگال، میگھالیہ اور تریپورہ سے متصل سرحدوں پر واقع ہیں۔