بنگلہ دیش میں ظواہری کے پیغام پر القاعدہ کا مشتبہ کارکن گرفتار

،
ڈھاکہ 18 فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش نے آج القاعدہ کے ایک مشتبہ کارکن کو یہ کہتے ہوئے گرفتار کرلیا کہ اس نے تنظیم کے سربراہ ایمن الظواہری کا حالیہ پیغام وصول کر کے اس کی تشہیر کی تھی۔ایمن الظواہری نے بنگلہ دیش کے مسلمانوں سے اپیل کی تھی کہ وہ مغربی ممالک کے خلاف جہاد کا آغاز کریں۔ سحر سے قبل وسطی ٹانگیل ضلع میں دھاوا کرتے ہوئے 21 سالہ راسل بن ستار خان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ انسداد جرائم صریح الحرکت بٹالین کے ترجمان نے کہا کہ وہ ظواہری کے پیغام پر مبنی آڈیو جھلکی حاصل کرنے والا بنیادی آدمی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ راسل پارچہ بافی کی انجینئرنگ کا طالبعلم ہیں اس کے روابط القاعدہ سے تھے اور وہ ایک متنازعہ فیس بُک صفحہ بھی چلا رہا تھا

جس میں بنگلہ دیش میں اسلامی بغاوت کا پروپگنڈہ کیا جاتا تھا اور اس پر شبہ ہے کہ وہ بنیاد پرست جماعت اسلامی کا ترجمان تھا۔صریحی الحرکت بٹالین کے عہدیداروں نے کہا کہ راسل کو آج بعد ازاں ذرائع ابلاغ کے روبرو پیش کیا جائے گا ۔ مقامی ذرائع ابلاغ میں ایمن الظواہری کا پیغام 15 فبروری کو شائع ہوا تھا جس میں بنگلہ دیشی مسلمانوں پر زور دیا تھا کہ وہ مغربی ممالک کے خلاف جہاد کا آغاز کریں اور دعوی کیا گیا تھا کہ بنگلہ دیش ہندوستان اور پاکستانی عناصر کی سازشوں کا شکار ہیں ۔ جہادی ویب سائٹ پر جاری کردہ آڈیو پیغام میں ایمن الظواہری نے کہا کہ بنگلہ دیش کے میرے مسلم بھائیوں میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ اسلام پر صالیب کے حملے کے سامنے سینہ سپر ہوجائیں۔

بنگلہ دیش ہندوستان کے ایجنٹوں، پاکستانی فوج کی بد عنوان قیادت اور بنگلہ دیش کے اقتدار کے بھوکے، مکار سیاستدانوں کی سازش کا شکار ہیں۔پیغام میں کہا گیا ہے کہ اس حملہ کی سازش بر صغیر اور مغرب کے نامور مجرموں کی تیار کردہ ہے ۔ اس پیغام کے جاری کئے جانے کے ایک دن بعد حکومت بنگلہ دیش نے اس پیغام کے مبدا کے بارے میں تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کے نفاذ قانون محکمہ بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ انسداد دہشت گردی میں تعاون کریں گے ۔ ایمن الظواہری اسامہ بن لادن کی امریکی فوجی دھاوے میں پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں 2011 میں ہلاکت کے بعد القاعدہ کے سربراہ مقرر ہوئے ہیں۔ ان کی دہشت واضح طور پر بنگلہ دیش کے جنگی جرائم مقدمات ہیں جن میں جماعت اسلامی کے سینئر قائدین کو ملوث کیا جارہا ہے۔