بنگلہ دیش میں خطرناک یرغمال بحران ختم ، 20 غیرملکیوں کا قتل

ایک ہندوستانی لڑکی بھی ہلاک ۔ سفارتی زون میں ریسٹورنٹ پر آئی ایس کا حملہ ، یرغمالیوں کے گلے کاٹ دیئے گئے ، ہر طرف خون میں لت پت نعشیں
آپریشن تھنڈر بولٹ کے ذریعہ 6 دہشت گرد ہلاک اور ایک کو زندہ پکڑ لیا گیا ۔ دہشت گرد مذہب سے بیزار ، نماز تراویح کا بھی احترام نہیں کیا : شیخ حسینہ

ڈھاکہ ، 2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں آئی ایس آئی ایس دہشت گردوں نے انتہائی سخت سکیورٹی کے حامل سفارتی زون میں ایک ریسٹورنٹ پر حملہ کردیا جہاں غیرملکی افراد کی اکثریت ہوا کرتی ہے ۔ انھوں نے تیز دھاری ہتھیاروں سے ایک ہندوستانی لڑکی کے بشمول تقریباً 20 غیرملکی افراد کو ہلاک کردیا جبکہ کمانڈوز نے کیفے میں گھس کر ان دہشت گردوں کو ختم کردیا اور ملک کا یہ انتہائی سنگین یرغمالی بحران اختتام کو پہنچا ۔ ڈائرکٹر ملٹری آپریشنس بریگیڈیر جنرل نعیم اشفاق چودھری نے بتایا کہ مسلح فورسیس کی مشترکہ کارروائی شروع ہونے سے پہلے دہشت گردوں نے 20 یرغمالیوں کا قتل کردیا ۔ ان میں سے اکثر کے گلے کاٹے گئے ۔ انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ آرمی پیرا کمانڈو یونٹ 1 نے آپریشن کی قیادت کی اور اندرون 13 منٹ چھ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ۔ انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم نے فوج کو مداخلت کا حکم دیا جس کے بعد خفیہ نام ’’آپریشن تھنڈر بولٹ‘‘ والا مشن شروع کیا گیا ۔ تمام 20 یرغمالی جو ہلاک ہوگئے غیرملکی تھے اور ان میں بھی اکثریت اٹلی یا جاپان کے شہریوں کی ہے ۔ کل رات شروع ہوئی لڑائی میں 2 سینئر پولیس عہدیدار بھی ہلاک ہوئے ۔

19 سالہ ہندوستانی لڑکی تروشی بھی حملہ آوروں کے ہاتھوں ماری گئی۔ وزیر امور خارجہ سشما سوراج نے ٹوئٹ کیا، ’’میں بہت دکھ کے ساتھ یہ بتارہی ہوں کہ دہشت گردوں نے ہندوستانی لڑکی تروشی کو ہلاک کردیا، جو ڈھاکہ کے دہشت گرد حملہ میں کئی دیگر بیرونی شہریوں کے ساتھ یرغمال بنالی گئی تھی‘‘۔ اشفاق چودھری نے بتایا کہ فوجی کارروائی کے بعد ہولے آرٹزن بیکری احاطہ کی تلاشی لیتے ہوئے مہلوکین کی نعشیں برآمد کی گئیں۔ انھیں پوسٹ مارٹم کی غرض سے کمبائنڈ ملٹری ہاسپٹل کے مردہ خانہ منتقل کیا گیا تاکہ ان کی شناخت کی جاسکے ۔ سکیورٹی فورسیس نے محاصرہ ختم کرنے کیلئے جیسے ہی قطعی کارروائی شروع کی اس وقت صبح تقریباً 7:40 بجے (مقامی وقت ) بندوق کی گولیوں اور دھماکوں کی آواز سے علاقہ گونج اُٹھا ۔ وزیراعظم شیخ حسینہ نے یرغمال بحران ختم ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ سکیورٹی فورسیس نے کامیابی کے ساتھ یہ کارروائی انجام دی ۔ انھوں نے 6 دہشت گردوں کو ہلاک اور ایک دہشت گرد کو پکڑلیا جبکہ اسپین کی اس رسٹورنٹ سے 13 یرغمالیوں کو آزاد کرالیا ۔ انھوں نے اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ دہشت گردوں کو ختم اور یرغمالیوں کو بچایا جاسکا ۔ انھوں نے کہاکہ کسی بھی دہشت گرد کیلئے بچنے کا موقع نہیں تھا ۔ فوجی کارروائی میں 6 ہلاک ہوگئے اور ایک دہشت گرد کو زندہ پکڑا گیا ۔ شیخ حسینہ نے بنگلہ دیش سے دہشت گردوں اور پرتشدد انتہاپسندی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کیلئے ہرممکن اقدامات کا عہد کیا ۔

نھوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے رمضان کے دوران نماز تراویح کا بھی لحاظ نہیں رکھا اور لوگوں کو ہلاک کرنے کیلئے نکل پڑے ۔ انھوں نے جس انداز میں یہ کارروائی کی وہ بالکل ناقابل معافی ہے ۔ اُن کا کوئی مذہب نہیں ، دہشت گردی ہی ان کا مذہب ہے ۔ شیخ حسینہ کے ہمراہ فوجی سربراہ ابوبلال محمد شفیع الحق بھی تھے ۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق جن یرغمالیوں کو بچالیا گیا، اُن میں ہندوستانی ، سری لنکا اور جاپان کے شہری ہیں ۔ شیخ حسینہ نے بتایا کہ تقریباً 30 افراد اس حملہ میں زخمی بھی ہوئے ۔ اسلامک اسٹیٹ گروپ نے اپنی خبررساں ایجنسی ’عمق‘ کے ذریعہ حملہ کی ذمہ داری قبول کی ہے ۔ یہ بحران ختم ہونے کے تقریباً چار گھنٹے بعد آئی ایس کا آن لائن بیان سامنے آیا۔ امریکی انٹلیجنس گروپ سائٹ نے یہ اطلاع دی جو آن لائین جہادی سرگرمیوں پر نظر رکھتی ہے ۔ اس نے بعد ازاں کئی تصاویر جو ریسٹورنٹ کے اندر لی گئیں، وہ جاری کئے جس میں نعشیں خون میں لت پت بتائی گئی ۔ عمق نے دعویٰ کیا کہ ’’آئی ایس آئی ایس کمانڈوز‘‘ کے اس حملہ میں 24 افراد ہلاک ہوئے ۔ اس ریسٹورنٹ سے تقریباً 50 گز کے فاصلہ پر واقع ایک مکان کے ساکن نے بتایا کہ آج صبح فوجی آپریشن شروع ہوتے ہی تقریباً ایک گھنٹے تک مسلسل فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔ سکیورٹی فورسیس نے بھی فائرنگ کی اور گرینیڈ دھماکے بھی کئے۔ بعدازاں وہ ریسٹورنٹ کی دیوار توڑکر احاطہ میں داخل ہوگئے ۔ دہشت گردوں نے ریسٹورنٹ میں موجود تمام افراد کو یرغمال بنالیا تھا اور کئی گھنٹے خاموشی رہنے کے بعد صبح کے وقت گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔ وزیراعظم حسینہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے بروقت کارروائی انجام دی ۔