بنگلہ دیش میں آتشزنی حملہ ‘ ایک شخص ہلاک

ڈھاکہ۔22مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) بنگلہ دیش میں آتشزنی حملہ سے کم از کم ایک شخص ہلاک اور دیگر 8 شدید زخمی ہوگئے ۔ ایک نامعلوم شخص نے ایک لاری پر پٹرول بم پھینکا تھا ‘ چند گھنٹے قبل ہی اپوزیشن اتحاد نے 72گھنٹے طویل ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا تھا ۔ ایک 42سالہ شخص آج ہلاک ہوگیا جب کہ اسے ڈھاکہ میڈیکل کالج ہاسپٹل ‘ ایک اور طبی مرکز سے منتقل کیا جارہا تھا ۔ پارتھا شنکرپال ریسیڈنس سرجن ڈی ایم سی ایچ برن یونٹ نے کہا کہ وہ 90فیصد جھلس گیا ہے اور شدید زخمی ہے ‘ دیگر 8زخمی ہاسپٹل کے برن یونٹ میں زیر علاج ہیں ۔ پولیس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ان میں سے پانچ کی حالت نازک ہے۔ نامعلوم حملہ آوروں نے ایک لاری پر منگورا۔ جیسور شاہراہ پر پٹرول بم پھینکے تھے ‘ چند گھنٹے قبل 20پارٹیوں وفاق نے جو بی این پی کی زیرقیادت سرگرم ہے‘72گھنٹے طویل ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا تھا ۔ روزنامہ ’’ڈیلی اسٹار‘‘ کے بموجب گرفتار قائدین کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ ہڑتال کی جارہی ہے ۔ گرفتار افراد میں بی این پی کے جوائنٹ سکریٹری جنرل صلاح الدین احمد بھی شامل ہیں ۔

لاپتہ ہوجانا ‘ ہلاکتیں ‘ اذیت رسانی ‘ اغوااور قائدین و کارکنوں کی گرفتاریاں جاری ہیں ۔ بی این پی زیرقیادت اتحاد بنیاد پرست جماعت اسلامی کا بڑا شراکت دار ہے جس نے ملک گیر سطح پر ٹرانسپورٹ کی 6جنوری سے ناکہ بندی کررکھی ہے اور بار بار بسوں اور لاریوں کو نذرآتش کیا جاتا ہے ۔جن سے تاحال 120سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ دریں اثناء قائد اپوزیشن خالدہ ضیاء اور ان کے تین ارکان خاندان کو سمن جاری کردیئے گئے ۔ خالدہ ضیاء ‘ان کی ملیشیائی بہو اور دو پوتیوں کو آئندہ ماہ بنگلہ دیش کی عدالت میں پیش ہونے کا سمن جاری کیا گیا ہے ۔ یہ 14لاکھ امریکی ڈالر مالیتی قرض کی عدم ادائیگی مقدمہ کے سلسلہ میں ہے ۔ جج رخسانہ پروین ڈھاکہ ارتھادن عدالت نے سونالی بینک کی درخواست پر یہ سمن جاری کئے ہیں ۔