ڈھاکہ۔29مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) کم از کم 12افراد بشمول دو امیدوار اور دو بچے ہلاک اور دیگر 200 زخمی ہوگئے جب کہ بنگلہ دیش میں پانچویں مرحلے کی رائے دہی کے دوران تشدد پھوٹ پڑا ۔ مجالس مقامی کے جاریہ انتخابات بنگلہ دیش کے خونریز ترین انتخابات ثابت ہورہے ہیں ۔ بلدیہ کے انتخابات اس بار ملک میں پہلی دفعہ پارٹی خطوط پر منعقد کئے جارہے ہیں ۔ قبل ازیں جمال پور ‘ چٹگانگ ‘ نواکھالی‘ کومیلا ‘ پنچہ گڑھ اور نارائن گنج سے ہلاکتوں کی اطلاعات ملی ہیں ۔ روزنامہ ’’ ڈیلی اسٹار ‘‘ کی خبر کے بموجب 200 سے زیادہ افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔ ان میں سے کئی کو گولیوں سے زخم آئے ہیں کیونکہ صدرنشین اور رکن امیدوار کے حامیوں کے درمیان کل جھڑپ ہوگئی ۔ 45 اضلاع کی 717 یونینوں میں رائے دہی ہورہی ہے ۔ مرکزی پریشد نے بوگس رائے دہی اور دیگر بدعنوانیوں کے الزامات کے دوران رائے دہی کا انعقاد کیا ۔ جمال پور بدترین فساد ہوا ۔ کم از کم چار افراد بشمول دو بچے ہلاک کردیئے گئے ۔ پولیس نے دونوں امیدواروں کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ختم کرنے کیلئے فائرنگ کی تھی ۔ ضلع پولیس سربراہ محمد نظام آباد نے کہا کہ پولیس نے فائرنگ صورتحال پر قابو پانے کیلئے کی تھی ۔ جمال پور کے ڈپٹی کمشنر محمد شہاب الدین خان نے کہا کہ ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایڈیشنل جسٹس مجسٹریٹ محمد عالم گیر اس کے صدر بنائے گئے ہیں ۔ یہ کمیٹی پُرتشدد واقعات کی تحقیقات کرے گی ۔