ہندوستان کی دریادلی کے باعث پاکستان کے دریاؤں میں پانی: گورنر تریپورہ
اگرتلہ 27 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) تریپورہ کے گورنر تا ٹھگٹا رائے نے آج بنگلہ دیش سے سرحد پار کے دہشت گردوں کے لئے مغربی بنگال محفوظ پناہ گاہ بن جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور دریاؤں کے پانی کی تقسیم کے ذریعہ باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت کو اُجاگر کیا ہے۔ انھوں نے یہ نشاندہی کی کہ بنگلہ دیش جہاں کی دریاؤں میں پانی کا بہاؤ کم رہتا ہے ہندوستان سے مزید پانی جاری کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو خوشگوار بنایا جاسکتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ہندوستان سے 5 دریائیں بشمول ستلج اور چناب پاکستان کی سمت جاتی ہیں۔ اس ملک کے ساتھ ہمارے تعلقات کشیدہ ہونے کے باوجود پانی میں حصہ داری کو بدستور جاری رکھا۔ مسٹر رائے کل شام یہاں بنگلہ دیش میں سرحد پار کی دہشت گردی اور ہندوستان کی سرحدی ریاستوں کے لئے مضمرات پر ایک اجتماع سے مخاطب تھے۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان نے کبھی بھی بنگلہ دیش کی حق تلفی نہیں کی اور دریاؤں کے پانی کا اس کا حصہ دیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہاکہ بنگلہ دیش اور ہندوستان کے درمیان ویزا کے طریقہ کار کو آسان بنایا جائے اور اس خصوص میں بہت جلد مرکزی حکومت سے نمائندگی کی جائے گی۔ مغربی بنگال کے سابق بی جے پی لیڈر مسٹر رائے نے کہاکہ بنگلہ دیش کی تقریباً نصف سرحد مغربی بنگال سے ملتی ہے اور اس ملک کے متعدد عسکریت پسند ریاست کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال کررہے ہیں جوکہ ہمارے لئے تشویشناک بات ہے۔ جاسوس ادارہ ریسرچ اینڈ انالسیس ونگ کے سابق سربراہ مسٹر اے وی ماتھر نے کہاکہ جنوبی ایشیاء میں دہشت گردی کو پھیلانے کے لئے پاکستان ذمہ دار ہے۔ درحقیقت فوج اور آئی ایس آئی کی اس ملک پر حکمرانی ہے اور فوج دہشت گردوں کو رقومات کی فراہمی اور حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ کی ستائش کرتے ہوئے مسٹر ماتھر نے کہاکہ وہ اپنے ملک میں دہشت گردوں کا مقابلہ کررہی ہیں اور شمال مشرقی ریاستوں میں شورش پسندوں کو گھسنے کی کوششوں کو ناکام بنایا جارہا ہے۔ انھوں نے کہاکہ اگر بنگلہ دیش میں دہشت گردی کو فروغ حاصل ہوا تو ہمارے لئے تشویشناک صورتحال پیدا ہوجائے گی۔ ڈائرکٹر بنگلہ دیش این ایس آئی مسٹر نورالابصار نے کہاکہ ہمارے ملک میں دہشت گردوں کے مختلف گروپس ہیں لیکن انھیں ہرگز برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ انھوں نے کہاکہ بنگلہ دیش کوئی پاکستان یا شام نہیں ہے بلکہ ہمارے عوام، صوفیانہ تعلیمات پر عمل پیرا ہیں جس کے باعث دہشت گردوں کے عزائم ناکام ہوجائیں گے۔