ڈھاکہ ۔ 6 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کے عہدیداروں نے آج دھمکی دی کہ نظربند اپوزیشن قائد خالد ضیاء پر قتل کا الزام عائد کیا جائے گا اور ان کے نائب کو سڑکوں پر مہلک تشدد کیلئے باقی کے حامیوں کو اکسانے کے الزام میں گرفتار کلریا۔ بنگلہ دیش نینشلسٹ پارٹی کے کارگذار جنرل سکریٹری مرزا فخرالسلالام عالمگیر کو اپوزیشن کے ملک گیر ناکہ بندی کے پہلے دن گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس کے ایک ترجمان نے کہا کہ عالمی گیر کو واضح الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ قانونی کارروائی جاری ہے اور ان کو انصاف کے کٹہھرے میں کھڑا کیا جائے گا۔ عالمگیر کو نیشنل پریس کلب سے اتوار کی رات گرفتار کیا گیا جبکہ بی این پی اور عوامی لیگ کے متوازی پروگراموں کا پہلا دن تھا۔ دریں اثناء وزیراطلاعات حسن الحق نے دھمکی دی کہ بی این پی سربراہ خالدہ ضیاء پر اپنے مبینہ حامیوں کو آتشزنی پر اکسانے الزام میں گرفتار کیا جائے گا۔جس کے نتیجہ میں 3 افراد زندگی اور موت کی جدوجہد میں مبتلاء ہے۔
وزیرداخلہ تشدد زماں خان کمال نے بعدازاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عہدیدار ابھی ان کی گرفتاری کی کارروائی کو قطعیت دینے میں مصروف ہیں۔ بی این پی قائدین کے تبصرہ منظرعام پر آ گئے جبکہ ڈھاکہ میں خالدہ ضیاء کے دفتر کی ناکہ بندی میں دوبارہ سختی پیدا کردی گئی ہے۔ خالدہ ضیاء عملی اعتبار سے گذشتہ تین دن سے اپنے دفتر میں نظربند ہے۔ ان کی پارٹی بی این پی نے آج سے ملک گیر غیرمعینہ مدت کی ناکہ بندی کا آغاز کیا ہے۔ کل ہی تشدد میں پارٹی کے چار کارکن ہلاک ہوگئے تھے۔ کمال نے قبل ازیں پولیس کی کارروائی کو سابق وزیراعظم کی صیانت میں شدت پیدا کرنے کے اقدامات کا ایک حصہ قرار دیا کیونکہ کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت خالدہ ضیاء کو اس وقت تک تحفظ فراہم کرے گی جب تک کہ ضروری ہو۔