بنگلورو ۔ 5 ۔ مئی : ( سیاست ڈاٹ کام): اوہام پرست اور کالا جادو کے نام پر بھی کئی معصوم جانیں ان کا شکار ہورہی ہیں اور یہ کوئی اور نہیں بلکہ انتہائی قابل قدر ’ مائیں ‘ اس کام کو انجام دے رہی ہیں اور یہ واقعہ کسی گاؤں ، دیہات ، قریہ ، کھیڑے کا نہیں بلکہ بنگلورو کا ہے جہاں سائنس و ٹکنالوجی کا بول بالا ہے ۔ بنگلورو میں 13 سالہ معصوم لڑکی کی ماں کی سہیلی نے دعویٰ کیا کہ وہ بری بلاؤں کو بھگانا اچھی طرح جانتی ہے ۔ یہ واقعہ ’ بیاپناہلی ‘ پولیس اسٹیشن کے حدود میں پیش آیا ۔ اس ضمن میں پولیس نے 3 افراد کو گرفتار کیا جس میں ایک کمسن لڑکا شامل ہے ۔ اور فوت شدہ لڑکی کا نام ’ شرنیا ‘ بتایا گیا ہے جو چنما لے آٹو ، ملیش پالیا میں سکونت پذیر تھی ۔ شرنیا کی ماں گائتری اپنی بیٹی کی ناسازی طبیعت پر بڑی فکر مند تھی ۔ اس نے اپنی سہیلی پرامیلا کو شرنیا کے بارے میں بتایا تو اس نے کہا کہ وہ اس کی بیٹی کی طبیعت کو ٹھیک کرسکتی ہے اور کیوں کہ شرنیا بری روحوں کا شکار ہے اور وہ انہیں بھگانا اچھی طرح جانتی ہے ۔ گائتری ، شرنیا کی ماں نے اپنی سہیلی پرامیلا پر اعتماد کرتے ہوئے اس سے خواہش کی کہ وہ اس کی بیٹی کا ’ علاج ‘ کرے ۔ پرامیلا نے چہارشنبہ کی شام کو کالے جادو کے نام پر شرنیا کو ’ لوہے کی سلاخوں ‘ سے ’ خوب مارا پیٹا ‘ کہ اس طرح وہ ’ بری روحیں ‘ ڈر کر بھاگ جائیں گی ۔ اس کام میں ’ پرامیلا ‘ کے کمسن بیٹے اور اس کی بیٹی رمیا نے اس کی مدد کی ۔ جب شرنیا درد سے تڑپنے لگی تو پرامیلا نے زنجیر سے مار مار کر موت کی نیند سلا دیا ۔۔