۔14 اضلاع میں 50 اموات ، 4 لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی زیرآب:ممتا
کولکتہ ۔ /3 اگست (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج مرکز کو موردالزام ٹھہرایا کہ وہ ریاست میں حالیہ سیلاب کے سبب پیش آئی تباہی سے نمٹنے میں ریاستی حکومت کی مدد نہیں کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیلابی پانیوں سے کئی سڑکیں ، پل اور فصلیں متعدد اضلاع میں بہہ چکے ہیں ۔ کم از کم 50 اموات 14 اضلاع میں پیش آئی اور لگ بھگ 4 لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی لگاتار بارش کا شکار ہوئی ہے ۔ آفت سماوی کے نتیجہ میں دامودر ویالی کارپوریشن اپنے ڈیمس کے ذریعہ پانی چھوڑرہا ہے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت بنگال میں سیلاب کی وجہ سے نقصانات اور شدید نوعیت کی صورتحال سے نمٹنے میں ہماری کوئی مدد نہیں کررہی ہے ۔ ہوڑہ ، ہوگلی ، بیربھوم اور دونوں مدناپور جیسے اضلاع شدید متاثر ہوئے ہیں ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ چیف سکریٹری مالے ڈے سے بات کریں گی جو موجودہ طور پر نئی دہلی میں ہیں ۔ دریں اثناء ریاستی محکمہ زراعت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ 1,24,144 ہیکٹر اراضی میں سے تقریباً 36 ہزار 110 ہیکٹر زیرآب ہے جہاں ترکایوں کی کاشت کی گئی تھی ۔ سب سے زیادہ نقصان مشرقی مدناپور اور جنوبی 24 پرگنا جیسے اضلاع میں دیکھنے میں آرہا ہے ۔ مشرقی مدناپور میں تقریباً 6 ہزار 984 ہیکٹر اراضی زیرآب ہے اور اسی طرح جنوبی 24 پرگناضلع کی تعداد 8242 ہیکٹر ہے۔