بنجارہ ہلز میں کئی وزراء کے مکانات میں پانی داخل

ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی کی سرکاری رہائش گاہ میں بھی پانی داخل ، نکاسی میں مشکل
حیدرآباد ۔ 3۔ اکتوبر (سیاست نیوز) حیدرآباد میں موسلادھار بارش سے صرف عوام ہی متاثر نہیں ہوئے بلکہ خواص کو بھی بارش نے اپنی لپیٹ میں لیا ۔ شہر کے نشیبی علاقوں کے مکانات میں پانی داخل ہونے کی یوں تو کئی شکایات ہیں لیکن منسٹرس کوارٹرس بنجارہ ہلز میں کئی وزراء کے مکانات میں پانی داخل ہوگیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کی سرکاری قیامگاہ میں بارش کا پانی داخل ہوگیا اور تقریباً تین گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد پانی کی آمد کو روکنے میں کامیابی ملی ۔ منسٹرس کوارٹرس کی تعمیر کے وقت چھت سے پانی کی نکاسی کے مناسب انتظامات نہیں کئے گئے جس کا خمیازہ ہر بارش کے وقت وزراء کو بھگتنا پڑتا ہے ۔ کل کی طوفانی بارش سے کئی وزراء کے مکانات میں چھت سے پانی اترنے لگا اور سرکاری عملہ کو پانی کی صفائی میں دشواری پیش آئی۔ بتایا جاتاہے کہ ڈپٹی چیف منسٹر کے مکان کی چھت سے پانی کی نکاسی کے انتظامات ناقص ہیں اور مینٹننس کے حکام نے اس جانب توجہ نہیں کی ۔ موسلادھار بارش کے دوران اچانک سیڑھیوں سے پانی مکان میں داخل ہوگیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر اس وقت قیامگاہ میں موجود تھے ، انہوں نے فوری عملہ کو طلب کرتے ہوئے صفائی کے کام پر مامور کیا۔ پانی کی صفائی اور چھت سے نکاسی کا نظام درست کرنے میں کافی وقت لگ گیا ۔ ان کے علاوہ اور بھی کئی وزراء کی قیامگاہوں میں پانی چھت سے اترنے کی اطلاعات ملی ہیں۔

دو گھنٹے کی بارش کا پانی مکانوں میں داخل
شمس آباد ۔ 3 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : کل شام سے مسلسل دو گھنٹے کی بارش کی وجہ سے نیشنل ہائی وے پر پانی جمع ہوگیا ۔ نیشنل ہائی وے تالاب میں تبدیل ہوگیا اور شمس آباد منڈل میں کئی مقامات پر بارش کا پانی مکانوں میں داخل ہوگیا ۔ شمس آباد کے موضع ایرا کنٹہ میں تقریبا مکانات میں پانی داخل ہونے سے مکینوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ نیشنل ہائی وے پر پانی جمع ہونے سے ٹرافک نظام درہم برہم ہوگیا ۔۔