بنجارہ ہلز روڈ نمبر 3 پر فٹ اوور برج تعمیر کرنے کا مطالبہ

انسداد حادثات پر زور ، مفخم جاہ کالج کے طلبہ کا احتجاج ، بلدیہ کی لاپرواہی پر برہمی
حیدرآباد۔ 7ستمبر ( سیاست نیوز) بنجارہ ہلز روڈ نمبر3پر فٹ اوور برج کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے آج ایک مرتبہ پھر کالج طلبہ سڑک پر اتر آئے۔ مفخم جاہ کالج کے طلبہ نے اس مصروف ترین سڑک پر پیش آرہے حادثات کے تدارک کیلئے کالج کے قریب فٹ اوور برج کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے راستہ روکو احتجاج منظم کیا اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے اختیار کردہ لاپرواہی کے رویہ پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔ بنجارہ ہلز میں واقع اس معروف کالج کے طلبہ نے چند ماہ قبل بھی اس طرح کا مظاہرہ کرتے ہوئے سڑک پر پیش آنے والے ان حادثوں کی جانب توجہ مبذول کروانے کی کوشش کی تھی ۔ پنجہ گٹہ سے بنجارہ ہلز ایل وی پرساد آئی ہاسپٹل جانے والے اس مصروف ترین سڑک پر تیز رفتار گاڑیوں کے حادثات کا کئی لوگ شکار بن چکے ہیں اور ان میں بیشتر پیدل سڑک پار کرنے کی کوشش کرنے والے ہیں اسی طرح کے واقعہ میں کالج کے ایک طالبعلم کے شدید زخمی ہونے کے بعد سے مفخم جاہ کالج سے طلبہ کالج کے قریب فٹ اوور برج کی تعمیر کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن ان کی جانب سے کئے جانے والے مطالبہ کو مسلسل نظر انداز کئے جانے کے سبب وہ احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں۔ طلبہ کے احتجاج نے اس مصروف ترین سڑک کو کئی گھنٹوں تک کیلئے مفلوج کردیا اور ٹریفک نظام درہم برہم ہو گیا۔ شہر حیدرآباد میں فٹ اوور برجس کی تعمیر کے متعلق اعلانات پر عدم عمل آوری کی مختلف وجوہات ہیں جن میں اس مقام کے فٹ اوور کی عدم تعمیر کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ مقامی بلند و بالا عمارتوں کے مالکین کی جانب سے اس پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔ احتجاجی طلبہ نے فٹ اوور کی عدم تعمیر پر شدید احتجاج کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر بلدیہ کی جانب سے اس مطالبہ کی یکسوئی عمل میں نہیں لائی جاتی تو ایسی صورت میں روزانہ راستہ روک کر احتجاج کیا جائے گا۔ عہدیدار بھی اس بات کو تسلیم کر رہے ہیں کہ اس سڑک پر فوری فٹ اوور برج کی تعمیر نا گزیر ہے۔ طلبہ کی جانب سے آج منعقد کئے گئے راستہ روکو احتجاج سے ایسا لگ رہا تھا کہ طلبہ کسی صورت فٹ اوور برج کی تعمیر کے بغیر احتجاج ختم نہیں کریں گے۔ مفخم جاہ کالج میں تعلیم حاصل کررہے ان طلبہ کے احتجاج کو نوجوان نسل میں شعور کی علامت تصور کیا جا رہا ہے کیونکہ اس کالج میں تعلیم حاصل کرنے والے بیشتر مسلم طلبہ ہیں جو اس قسم کی سرگرمیوں سے خود کو دور رکھتے ہیں لیکن احتجاج میں حصہ لینے والے طلبہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اور عوامی مفاد کے پیش نظر جدوجہد کر رہے ہیں اور اپنی جدو جہد اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک اس مسئلہ کو حل کرتے ہوئے طلبہ و راہگیروں کے تحفظ کو یقینی نہیں بنایا جاتا۔