بنجارہ بھون‘ بابوجگجیون رام بھون اورکمرم بھون کے سلسلہ میں حکم التواء

حیدرآباد ۔ 23 ۔ مارچ (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر اور وزیر تعلیم کڈیم سری ہری نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے حیدرآباد میں تعمیر کئے جانے والے بنجارہ بھون بابو جگجیون رام بھون اور کمرم بھیم بھون کے سلسلہ میں ہائیکورٹ نے حکم التواء جاری کیا ہے۔ حکومت نے ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس معاملہ میں جوابی حلفنامہ داخل کرتے ہوئے عدالت کے حکم التواء کو ختم کریں۔ وقفہ سوالات کے دوران کڈیم سری ہری نے کہا کہ عدالت کی جانب سے حکومت کے حق میں فیصلے کا امکان ہے اور تمام شواہد حکومت کے حق میں ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بہت جلد ہائی کورٹ تینوں عمارتوں کے سلسلہ میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔ کڈیم سری ہری نے کہا کہ عدالت کی منظوری کے بعد تعمیری کاموں کا آغاز ہوگا۔ جی بال راجو اور دوسروں کے سوال پر کڈیم سری ہری نے کہا کہ بابو جگجیون رام بھون کی تعمیر کیلئے روڈ نمبر 10 بنجارہ ہلز میں ایک ایکر اراضی الاٹ کی گئی ہے جبکہ تعمیری کام کے لئے 2.5 کروڑ روپئے منظور کئے گئے۔ ماریڈ پلی حیدرآباد میں کرسچین بھون کی تعمیر کیلئے دو ایکر اراضی الاٹ کی گئی جس پر 10 کروڑ روپئے کی لاگت سے کرسچن بھون تعمیر کیا جائے گا۔ بنجارہ ہلز پلاٹ نمبر 24 میں کمرم بھیم آدی واسی و بنجارہ بھون کیلئے ایک ایکر اراضی الاٹ کی گئی تھی جبکہ تعمیری کام 2.5 کروڑ روپئے سے انجام دیئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حیدرآباد کے ماریڈ پلی علاقہ میں ایک ایکر 20 گنٹہ اراضی پر 5 کروڑ روپئے کی لاگت سے ڈی کمریا میموریل بھون تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مہیندرا ہلز میں ایک کروڑ کی لاگت سے کیرالا بھون تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا جانے والے تلنگانہ کے یاتریوں کیلئے وہاں کی حکومت نے تلنگانہ بھون کیلئے اراضی کی فراہم سے اتفاق کیا ہے۔ بی جے پی رکن کشن ریڈی نے کہا کہ عہدیداروں نے اراضیات کے الاٹمنٹ کے سلسلہ میں حکومت کو گمراہ کیا ہے۔ اراضیات کی ملکیت کا پتہ چلائے بغیر حکومت نے اراضی الاٹ کردی جس کے سبب معاملات عدالت تک پہنچ گئے۔ ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری نے بتایا کہ حکومت اندرا پارک کے قریب تلنگانہ کی مجاہد آزادی سدا لکشمی کے مجسمہ کی تنصیب کا منصوبہ رکھتی ہے۔