بلڈنگ ٹریبونل کے قیام کو حکومت کی منظوری کا انتظار

غیر مجاز تعمیرات کرنے والے بلڈرس کے خلاف کارروائی کی راہ ہموار ہوگی
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : شہر میں غیر مجاز تعمیرات سے متعلق تنازعات کی یکسوئی کے مقصد سے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ایک بلڈنگ ٹریبونل قائم کرنے والا ہے جو ہائی کورٹ جج کے رتبہ کی قانونی شخصیتوں پر مشتمل ہوگا ۔ جن کی ٹاون پلاننگ ماہرین بشمول اسٹرکچرل انجینئرس اور پلانرس مدد کریں گے ۔ کمشنر جی ایچ ایم سی بی جناردھن ریڈی نے کہا کہ چند بلڈرس میونسپل کارپوریشن ایکٹ کی بعض خامیوں کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور خلاف ورزیوں پر جب بھی میونسپل کارپوریشن حکام کارروائی کرنا چاہتے ہیں ۔ بلڈرس مختلف عدالتوں سے رجوع ہو کر حکم التواء حاصل کرلیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں کم و بیش 3 ہزار پانچ سو عمارتیں مقدمہ بازی کی زد میں ہیں ۔ بلڈرس مقررہ قواعد کی خلاف ورزی کررہے ہیں اور شہر میں تعمیراتی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ بلڈرس ٹریبونل کے قیام کو ریاستی حکومت کی منظوری کا انتظار ہے ۔ یہ ٹریبونل روایاتی اقدامات ختم کرے گا اور غیر مجاز تعمیرات کے انہدام کا عمل تیز تر ہوگا وہ توقع کرتے ہیں کہ حکومت آئندہ دو دنوں میں مثبت فیصلہ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایچ ایم سی نے 861 غیر مجاز تعمیرات کی نشاندہی کی ہے ۔ 463 غیر مجاز تعمیر شدہ عمارتیں منہدم کی جاچکی ہیں ۔ باقی عمارتوں کو نوٹسیں دی جاچکی ہیں ۔ جناردھن ریڈی نے کہا کہ شہر میں ایک ہزار 997 مخدوش عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ۔ ان میں سے 752 عمارتیں منہدم کی جاچکی ہیں ۔ 96 عمارتوں کی مرمت کی گئی ہے ۔ 200 مخدوش عمارتوں کے کیسیس عدالتوں میں زیر دوران ہیں ۔۔