نئی دہلی۔25 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے اس تاثر کا اظہار کیا ہے کہ ملک میں بلڈرس کی امیج ’’خراب‘‘ ہے۔ انہوں نے مکان کی خریداری کرنے والوں کے تحفظ کا وعدہ کیا اور کہا کہ اس ضمن میں ایک بل پارلیمنٹ کے مجوزہ مانسون سیشن میں پیش کیا جائیگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہری منصوبہ بندی کے بارے میں واضح نظریہ کا فقدان پایا جاتا ہے اور توسیعی کام شہر کے ایڈمنسٹریشن کی جانب سے نہیں ہوتا بلکہ یہ کام پراپرٹی ڈیولپرس انجام دیتے ہیں۔ ہمارے ملک میں چاہتے یا نہ چاہتے ہوئے بلڈرس لابی کی امیج کافی خراب کردی گئی ہے۔ وزیراعظم نے آج ملک بھر میں شہری ترقی کے لئے تین نئی اسکیمات کے آغاز کے موقع پر یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت صارفین کے تحفظ کے معاملے میں حساس ہے۔ ایک غریب شخص گھر کے لئے اپنی ساری جمع پونجی رقم لگادیتا ہے لیکن جب اسے دھوکہ ہوجائے تو پھر وہ اپنے زندگی بھر کے سرمایہ سے محروم ہوجاتا ہے۔ اس طرح کے غریب اور چھوٹے صارفین کے تحفظ کے لئے پارلیمنٹ میں ایک بل لایا جارہا ہے۔ حکومت کی کوشش یہ ہوگی کہ اس بل کو مجوزہ سیشن میں ہی منظور کرایا جائے۔ پارلیمنٹ کا مانسون سیشن 21 جولائی سے شروع ہورہا ہے جو 3 ہفتے جاری رہے گا۔ حکومت نے رئیل اسٹیٹ (ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ) بل 2013ء راجیہ سبھا میں پیش کیا ہے۔ جس میں رئیل اسٹیٹ شعبہ کو باقاعدہ بنانے کے لئے رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھاریٹی کے قیام کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔ اس کے ذریعہ پلاٹ، اپارٹمنٹ یا بلڈنگ کی فروخت کو موثر اور شفاف بنایا جاسکے گا اور صارفین کے مفادات کا تحفظ ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک غریب کے لئے گھر کا ہونا اس کی زندگی کا اہم موڑ ہوتا ہے اور حکومت کی کوشش یہ ہے کہ اسے نہ صرف گھر بلکہ سازگار ماحول بھی فراہم کرے تاکہ وہ مطمئن ہوکر زندگی گزار سکے۔ مودی نے آج امروت اسکیم کا آغاز کیا جس کا مقصد شہروں کو ان کی ترقی کی مناسبت سے منصوبے تیار کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اسمارٹ سٹیز مشن اور سب کے لئے (شہری علاقوں) امکنہ اسکیم کا بھی آغاز کیا۔