بلوچستان میں شیعہ زائرین کی ہلاکتیں، تین روز کا سوگ

مہلوکین کی تعداد 32 ہوگئی، مختلف ہوٹلوں میں بیک وقت دھماکے، صوبائی وزیرداخلہ کا بیان
اسلام آباد ؍ کوئٹہ ، 9 جون (سیاست ڈاٹ کام) پاک۔ ایران سرحد سے متصل بلوچستان کے علاقے تفتان میں مقامی ہوٹلوں میں قیام پذیرشیعہ زائرین پراتوار کی شب خودکش حملوں کے مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 32 ہو گئی ہے۔ دیگر 30 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں بیشتر کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ خودکش حملوں میں جاں بحق اکثر افراد کا تعلق خیبر پختونخوا سے بتایا گیا ہے۔ پاکستان کی شیعہ تنظیموں نے اس سانحے پر ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ دوسری طرف ان دہشت گرد حملوں میں ملوث شدت پسند تنظیم ممنوعہ جیشں الاسلام کے روپوش کارکنوں کی گرفتاری کیلئے تفتان اور دیگر ملحقہ علاقوں میں سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے جس میں فوجی ہیلی کاپٹر بھی استعمال کئے جا رہے ہیں۔ ان خودکش حملوں کے تمام مہلوک افراد کی لاشوں اور 22 زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے جہاں ضروری کارروائی کے بعد مقامی افراد کی لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی گئیں ہیں جبکہ دیگر افراد کی لاشیں ان کے عزیز و اقارب کے ہمراہ خیبر پختونحوا کے علاقے کوہاٹ، پارہ چنار اور دیگر علاقوں میں بھیج دی گئیں ہیں۔ قبل ازیں دیگر 240 شیعہ زائرین کو حملوں کے بعد رات گئے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا تھا جہاں سے بعد میں آج صبح انہیں تفتان اور دالبندین سے سخت حفاظتی انتطامات میں ان کے گھروں کیلئے روانہ کیا گیا۔ اس سے قبل سانحے کے سات شدید زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ایران بھی منتقل کیا جا چکا ہے۔ وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں بتایا کہ تفتان میں مقامی ہوٹلوں میں قیام پذیر شیعہ زائرین پر پہلی بار یکے بعد دیگر چار خودکش حملہ آوروں نے حملے کئے جس سے زیادہ نقصان ہوا۔ پہلے ہوٹل میں جب خودکش حملہ آور داخل ہوا تو سکیورٹی اہلکاروں نے عاجلانہ کارروائی میں اسے ہلاک کیا جبکہ دوسرے حملہ آور نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا جس سے کم نقصان ہوا، تاہم کچھ ہی دیر میں دوسری ہوٹل میں بھی دو خودکش حملہ آوروں نے حملہ کیا جس سے زیادہ زائرین شہید ہوئے۔