بلدیہ کے شعبہ صفائی و صحت میں بائیو میٹرک کا نظام

صفائی عملہ، ٹھیکہ دار اور عہدیداروں کی ملی بھگت کو ختم کرنے بلدیہ کی توجہ
حیدرآباد۔29جنوری(سیاست نیوز) صفائی عملہ اور ٹھیکہ داروں کے علاوہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کی ملی بھگت اب ختم ہوجائے گی کیونکہ جی ایچ ایم سی نے فیصلہ کیا ہے کہ فوری طور پر کارپوریشن کے شعبہ صفائی و صحت میں بائیو میٹرک حاضری کا نظام رائج کیا جائے۔ جی ایچ ایم سی کے شعبہ صحت و صفائی میں حاضری کا جائزہ لینے کے لئے کئے گئے اس فیصلہ کے بعد کارپوریشن کا یہ شعبہ فروری سے مکمل طور پر بائیو میٹرک حاضری سے مربوط ہو جائے گا۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کے بموجب شہر میں عدم صفائی اور کچہرے کی عدم نکاسی کے علاوہ دیگر مسائل کا جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ مکمل حالات کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہر میں کافی عملہ کا اندراج صرف رجسٹر کی حد تک محدود ہے اور ان کی حاضر ی کے اعتبار سے ٹھیکہ دار رقومات اٹھا رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ شعبہ صحت و صفائی میں 5فروری سے بائیومیٹرک طریقہ حاضری اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس سلسلہ میں دہلی سے تعلق رکھنے والی ایک کمپنی سے معاہدہ بھی کیا جا چکا ہے کہ دونوں شہروں میں صفائی عملے کی حاضری کو یقینی بنانے کے اقدامات کرے۔ بتایا جاتا ہے کہ مجلس بلدیہ کے اعلی عہدیداروں نے ماتحتین اور ٹھیکہ داروں کے علاوہ عمل کو اس بات کی ہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ اپنے آدھار کارڈ سے منسلک کھاتوں کی تفصیلات جی ایچ ایم سی میں جمع کروادیں اور جن کے آدھار کارڈ بینک کھاتوں سے مربوط نہیں ہیں وہ اپنے کھاتوں سے آدھار کارڈ مربوط کروالیں تاکہ ان کی تنخواہیں راست ان کے کھاتوں میں جمع کروائی جا سکیں۔بتایا جاتا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے یکم فروری سے بائیومیٹرک حاضری نظام روشناس کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 5فروری سے اس فیصلہ پر سختی کے ساتھ عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا۔ان اقدامات تحت کے جی ایچ ایم سی کی جانب سے 2626صفائی گروپس کے فنگر پرنٹس حاصل کئے جا چکے ہیں اور 2974مستقل صفائی عملہ کے فنگر پرنٹس حاصل کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ جی ایچ ایم سی نے 18ہزار382عارضی ملازمین ‘ 46سینیٹری سپروائزر اور 305سینیٹری جوانوں کے علاوہ دیگر کے فنگر پرنٹس جمع کرلئے گئے ہیں۔باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب اب تک فرضی حاضری کے کئی واقعات منظر عام پر آچکے ہیں اور ان واقعات میں بعض عہدیداروں کے ساز باز کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس کے سبب اعلی عہدیداروں نے سخت گیر فیصلہ کرتے ہوئے بائیومیٹرک حاضری نظام کو روشناس کروانے کے علاوہ سخت تنقیح کا فیصلہ کیا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ دہلی کی جس کمپنی سے بائیومیٹرک مشینوں کی تنصیب کا معاہدہ کیا گیا ہے اس نے عملی طور پر ان مشینوں کی تنصیب کے مقامات کی نشاندہی کرلی ہے اور اندرون دو یوم ان مشینوں کی تنصیب کا عمل بھی مکمل کرلیا جائے گا۔