بیشتر علاقوں میں غیر معلنہ کٹوتی معمول بن گئی ہے ۔ پرانے شہر میں وولٹیج کے بھی مسائل
حیدرآباد ۔ 24 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : حکومت کی جانب سے ہر چند یوم میں بلاوقفہ برقی سربراہی کے اعلانات کیے جارہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ حکومت تلنگانہ ریاست میں موسم گرما کے باوجود بلا وقفہ برقی سربراہی و معیاری برقی سربراہی کو یقینی بنائے گی لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے اور شہر کے بیشتر علاقوں میں نہ صرف برقی سربراہی میں غیر معلنہ کٹوتی روز کا معمول ہے بلکہ پرانے شہر کے کئی علاقے وولٹیج کے مسائل کا شکار بنتے جارہے ہیں ۔ گذشتہ 10-15 برسوں میں وولٹیج کے مسائل شہریوں کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے تھے چونکہ ان برسوں میں وولٹیج کے مسائل پیدا ہی نہیں ہوئے جس کے باعث کئی لوگ اس مسئلہ کو فراموش کرچکے تھے لیکن گذشتہ دو ہفتوں سے وولٹیج میں کمی و زیادتی کے مسائل کی شکایات موصول ہونے لگی ہیں جس کے سبب گھروں میں موجود الکٹرانک سامان اور ٹیوب لائٹس وغیرہ کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔ حالیہ دنوں میں نامپلی ، عابڈس ، چارمینار ، شاہ علی بنڈہ ، علی آباد ، سنتوش نگر ، کوکٹ پلی کے علاوہ دیگر علاقوں سے وولٹیج کے مسائل کی شکایات موصول ہوئیں جس کے سبب کئی مکینوں کو نقصان برداشت کرنا پڑا ۔ وٹے پلی اور نواب صاحب کنٹہ کے علاقہ میں وولٹیج میں اچانک کمی و زیادتی کے واقعات سے گھریلو اشیاء متاثر ہورہی ہیں ۔ اسی طرح شہر کے بیشتر محلوں میں دوپہر کے وقت بپابندی برقی سربراہی منقطع کی جارہی ہے اور ان علاقوں میں عابڈس ، ریڈہلز ، لکڑی کا پل ، راجندر نگر ، حسن نگر ، چارمینار ، کے علاوہ دیوان دیوڑھی ، سالار جنگ میوزیم اور چھتہ بازار شامل ہیں ۔ حکومت کو چاہئے کہ متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دے کہ وہ حکومت کے اعلانات کو قابل عمل بنانے کے اقدامات کریں چونکہ حکومت کی جانب سے بلا وقفہ برقی سربراہی کے اعلان اور برقی سربراہی منقطع ہونے کے سلسلے کی پابندی سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت اس اعلان کو محض اعلان کی حد تک رکھنا چاہتی ہے جس کی وجہ سے عہدیدار بھی اس مسئلہ پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔