بغیر محنت کے جینا محال ، ممتاز آپا کا خیال

عام آدمی کی خاص بات
بغیر محنت کے جینا محال ، ممتاز آپا کا خیال
حیدرآباد ۔ 10 ۔ اکٹوبر : ( نمائندہ خصوصی ) : یہ حقیقت ہے کہ رزق دینے والی ذات اللہ کریم کی ہوتی ہے ۔ لیکن اس کے لیے ہر انسان کو اس کے لیے محنت و مشقت کرنی پڑتی ہے ۔ ایسی ہی کئی ایک مثال ہمارے شہر میں بھی موجود ہے ۔ انہی میں سے ایک حسن نگر سے تعلق رکھنے والی ممتاز آپا بھی ہے جواپنی عمر کی 50 بہاریں دیکھ چکی ہیں جو نہایت ہی کم گو ملنسار اور سخت محنتی ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ان کی عمر اس وقت 50 برس ہوچکی ہے ۔ ان کے شوہر جو کہ آٹو چلاتے تھے ، کا انتقال ہوچکا ہے ۔ انہیں دو لڑکے اور ایک لڑکی ہے ۔ لڑکی کی شادی ہوچکی ہے جب کہ دو لڑکوں میں ایک لڑکا حافظ قرآن ہے تاہم دونوں لڑکے آٹو چلاتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل حسن نگر کے ایک خانگی دواخانہ میں 12 سال کام کرچکی ہیں جب کہ ایک خانگی اسکول میں بھی انہوں نے 10 سال خدمات انجام دیا ہے ۔ تاہم اب پچھلے پانچ سال سے وہ پیٹلہ برج سرکاری زچگی خانہ کے گیٹ کے پاس خود کا کاروبار کررہے ہیں جس سے انہیں معقول آمدنی ہوجاتی ہے ۔ ممتاز آپا نے مزید بتایا کہ وہ روزانہ صبح فجر کے بعد گھر سے نکلتی ہیں اور رات 8 بجے تک کاروبار کرتی ہیں ۔ آپا نے کہا کہ وہ سارا مال بیگم بازار اور مدینہ مارکٹ سے خرید کر لاتی ہیں ۔ فروخت ہونے والی اشیاء میں جنرل آئٹمس ہیں جن میں زیادہ تر زچہ اور بچہ کے لیے استعمال ہونے والی چیزیں جیسے سوئٹر ، بچوں کے کپڑے ، مچھر دان ، کنگھے ، پوڈر ، پلاسٹک کا سامان اور دیگر اشیاء شامل ہیں اس کے علاوہ ان کے پاس ایک سلائی مشین بھی جس کے ذریعہ وہ خود کپڑے سلوائی کر کے فروخت کرتی ہیں ۔ نماز کی پابند آپا نے بتایا کہ وہ مزید سخت محنت کرتے ہوئے پیسے جمع کرنا چاہتی ہے کیوں کہ وہ کم از کم ایک بار حج بیت اللہ کا ارادہ رکھتی ہیں ۔ اس موقع پر ممتاز آپا نے ایک غیر مسلم جویلرس کی کافی تعریف کی اور کہا کہ جب ان کے شوہر بیمار تھے تو پرکاش نے کافی مدد کی اور جب تک وہ بیمار رہے وہ دواؤں کے مکمل اخراجات ادا کرتے رہے ۔ یہاں تک کہ میرے شوہر کے انتقال کے بعد انہوں نے مجھے ایک مشین دلائی تاکہ میں اپنے طور پر ذریعہ معاش کا انتظام کرسکوں ، ممتاز آپا نے کہا کہ ایک غیر مسلم ہوتے ہوئے انہوں نے جو ہماری مدد کی ہے اسے میں تا عمر نہیں بھول سکتی ۔ اللہ تعالی انہیں اس کا جزا دینے والا ہے ۔ بہر حال ممتاز آپا کی محنت و مشقت بھری داستان زندگی ایسے افراد کے لیے درس عبرت اور سبق ہے جو محنت و مشقت سے جی چراتے ہوئے اپنی بے روزگاری اور اپنی مفلسی کے لیے قسمت کو کوستے رہتے ہیں ۔ امید ہے کہ ممتاز آپا جیسی قابل تقلید حقیقت کو سامنے رکھتے ہوئے ہمارے شہر کے نوجوان بھی سبق حاصل کریں گے اور اپنی محنت کے بل بوتے اپنی دنیا آپ پیدا کرنے کی کوشش کریں گے ۔۔