حکومت تلنگانہ کا غور و خوض ، نشستوں کے مطابق امیدواروں کی عدم دلچسپی اہم وجہ
حیدرآباد۔یکم۔ڈسمبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں انجنیئرنگ کالجس میں داخلہ کیلئے ایمسیٹ کالزوم برخواست کردیا جائے گا! حکومت تلنگانہ کی جانب سے ایمسیٹ کے لزوم کی برخواستگی کے متعلق غور کیا جانے لگا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ ریاست میں موجود انجنیئرنگ کالجس کی نشستوں کی تعداد طلبہ سے زیادہ ہو چکی ہے اسی لئے حکومت اس فیصلہ پر عمل آوری کے متعلق منصوبہ بندی کر رہی ہیں کیونکہ نشستوں کے حصول میں مسابقت کا خاتمہ ہونے کے سبب اس مسابقتی امتحان کے انعقاد کی کوئی وجہ باقی نہیں رہی۔ ڈپٹی چیف منسٹر و ریاستی وزیر تعلیم مسٹر کڈیم سری ہری نے اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں نشستیں موجود ہیں لیکن اتنی تعداد میں طلبہ نہیں ہیں اسی لئے متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں تشکیل دی گئی کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر انجنیئرنگ میں داخلوں کے لئے ایمسیٹ کے انعقاد کو ختم کرنے کے متعلق غور کیا جانے لگا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کمیٹی نے بتدریج ایمسیٹ کو ختم کرنے کی تجویز پیش کی تھی تاکہ داخلو ںکو مزید سہل بنایا جا سکے۔ جواہر لعل نہرو ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی سے الحاق حاصل کرنے والے 170 انجنیئرنگ کالجس فی الحال ریاست میں موجود ہیں جن میں 30سے زائد ایسے کالجس ہیں جنہیں جاریہ تعلیمی سال کے دوران ایک بھی داخلہ حاصل نہیں ہو پایا ہے ۔ علاوہ ازیں مرکزی حکومت کی جانب سے میڈیکل میں داخلہ کیلئے نیٹ کے انعقاد کے قطعی فیصلہ کے بعد ایمسیٹ کی اہمیت مفقود ہوکر رہ گئی ہے لیکن اس کے باوجود ایم بی بی ایس کے سواء بی فارما‘ بی ڈی ایس و اگریکلچر میں داخلوں کے لئے ایمسیٹ کارگر ہونے کے سبب مکمل طور پر ایمسیٹ کو برخواست نہیں کیا جا سکتا لیکن انجنیئرنگ میں داخلو ںکے لئے منعقد کیا جانے والا یہ اہلیتی امتحان نشستوں میںاضافہ کی وجہ سے غیر اہم ہوکر رہ گیا ہے۔اسی لئے حکومت کی جانب سے ایمسیٹ کو برخواست کرتے ہوئے داخلوں کو آسان بنانے پر غور کیا جانے لگا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ ماہرین نے ایمسیٹ کی برخواستگی کے مسئلہ پر حکومت کو منفی و مثبت اثرات کے متعلق مکمل رپورٹ پیش کردی ہے اور اس رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد ہی اس سلسلہ میں کوئی قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔2005میں کمیٹی کی رپورٹ کی وصولی کے بعد ہی اس سلسلہ میں بتدریج ایمسیٹ کی برخواستگی کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اس پر عمل آوری نہیں ہوپائی تھی۔