سری رام ساگر پراجکٹ کا جائزہ اجلاس، پوچارم سرینواس ریڈی اور کویتا کی شرکت
حیدرآباد۔/4اگسٹ، ( سیاست نیوز) وزیر زراعت پوچارم سرینواس ریڈی کے کیمپ آفس پر سری رام ساگر پراجکٹ کی تازہ ترین صورتحال پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیر آبپاشی ہریش راؤ، رکن پارلیمنٹ نظام آباد کے کویتا، مشن بھگیرتا کے نائب صدرنشین اور رکن اسمبلی ایم پرشانت ریڈی، نظام آباد ( رورل )، آرمور، بودھن اور کورٹلہ کے ارکان اسمبلی باجی ریڈی گوردھن، اے جیون ریڈی، عامر شکیل، ودیا ساگر راؤ، جگتیال اسمبلی حلقہ کے ٹی آر ایس انچارج ڈاکٹر سنجے کمار، محکمہ آبپاشی کے ای این سی مرلیدھر اور سری رام ساگر پراجکٹ کے چیف انجینئر شنکر نے شرکت کی۔ اس موقع پر عہدیداروں نے بتایا کہ جاریہ سال بارش میں کمی کے باعث سری رام ساگر میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے ہوا ہے۔ پراجکٹ میں صرف 15 ٹی ایم سی پانی موجود ہے۔ حکومت عوام کو پینے کے پانی کی سربراہی کو اپنی اولین ذمہ داری تصور کرتی ہے۔ موسم گرما تک عوام کی پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے موجودہ پانی کا احتیاط سے استعمال کیا جائے گا اور اس کا تحفظ ضروری ہے۔ اس موقع پر وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے کہا کہ ایس آر ایس پی سری رام ساگر پراجکٹ کے تحت کاکتیہ کنال، لکشمی کنال، سروسوتی کنال کے ذریعہ سربراہی آب کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی دستیابی کے بعد پراجکٹ کے ذریعہ زرعی شعبہ کو سربراہی عمل میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پانی کی دستیابی کی بنیاد پر زرعی شعبہ کو سربراہ کرسکتی ہے۔ انہوں نے سری رام ساگر پراجکٹ کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے کیلئے 1100 کروڑ روپئے سے عصری بنانے کے کاموں کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ کام جلد سے جلد مکمل کرلئے جائیں گے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ سری رام ساگر سے سال میں دو مرتبہ کسانوں کو پانی سربراہ کیا جائے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتیں اور قائدین اپنے مفادات کی تکمیل کیلئے بے قصور کسانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں۔ تلنگانہ حکومت کسانوں کے بارے میں غیر معمولی ہمدردی رکھتی ہے۔ کسانوں کی بھلائی حکومت کا عین مقصد ہے۔ کسانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت سے تعاون کریں۔