مسافرین کو بس اسٹاپ پر چھوڑ کر ڈپو جانے کا ڈرائیورس کو پابند بنانے کی ضرورت
حیدرآباد ۔ 18 اگست (سیاست نیوز) آر ٹی سی بس کا سفر شہر میں کبھی کبھی کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے اس کا اندازہ ان ہی مسافرین کو ہوتا ہے جو کہ بس ڈرائیورس کے سخت اور غیرانسانی برتاؤ کا شکار ہوتے ہیں اور خاص کر ان مسافرین کیلئے یہ تجربہ تو اور بھی تکلیف دہ ہوتا ہے جب بس ڈرائیور اپنی آخری چکر لگانے کے بعد بس کو ڈپو لے جاتے ہیں اور مسافرین کو ڈپو کے نزد ہی اتار دیتے ہیں جس کی وجہ سے مسافرین کو اگلی بس میں سوار ہونے کیلئے کبھی کبھی اگلے بس اسٹاپ تک پہنچنے کیلئے ایک کیلو میٹر تک کی مسافت طئے کرنی پڑتی ہے۔ اس ضمن میں اظہارخیال کرتے ہوئے مہدی پٹنم بس ڈپو کے ڈرائیور نے شناخت پوشیدہ رکھنے کی شرط پر کہا کہ جب ہماری ڈیوٹی کا وقت ختم ہوجاتا ہے تو ہمیں بس کو ڈپو میں چھوڑ دینا پڑتا ہے اور ہم مسافرین کو ڈپو کے نزد ہی اتار دیتے ہیں اور انہیں پیدل یا دوسری سواری کا انتظام کرتے ہوئے منزل مقصود کی سمت آگے بڑھ جانا پڑتا ہے۔ تقریباً ہر بس ڈرائیور کا برتاؤ یہ ہوتا ہے اور اس موقع پر معمر اور جسمانی معذور مسافرین سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں کیونکہ ان کیلئے اگلے بس اسٹاپ تک پہنچنا آسان نہیں ہوتا اور بیچ راستے سے دوسری سواری کا انتظام بھی کرنا جیب پر زیادہ بوجھ بن جاتا ہے۔ مہدی پٹنم بس ڈپو کے بس ڈرائیورس کا یہ برتاؤ مسافرین کو برہم کرنے کیلئے کافی تھا کیونکہ مہدی پٹنم بس ڈپو سے بس اسٹاپ تقریباً 500 میٹرس کی دوری پر ہے اور مسافرین کیلئے یہ راستہ طئے کرنا آسان کام نہیں۔ اس کے برعکس بس ڈرائیور مسافرین کو مہدی پٹنم بس اسٹاپ پر اتارنے کے بعد بس کو ڈپو میں چھوڑ سکتا تھا۔ اس موقع پر میڈیا نمائندے سے اظہارخیال کرتے ہوئے بس کے مسافر اظہرعلی نے کہا کہ بس ڈرائیور کا یہ برتاؤ غیرانسانی ہے کیونکہ بس میں بچوں اور خواتین کے علاوہ چند بزرگ لوگ بھی تھے جنہیں مہدی پٹنم بس اسٹاپ تک چلنا آسان نہیں۔ عوام نے آر ٹی سی حکام سے مطالبہ کیا ہیکہ وہ ڈرائیوروں کو پابند بنائیں کہ مسافرین کو متعلقہ بس اسٹاپ پر چھوڑنے کے بعد بس کا رخ ڈپو کی طرف کریں۔