بس سے پھینکنے پر موت ، نوجوان لڑکی کی آخری رسومات

موگا ۔ /3 مئی (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر پنجاب پرکاش سنگھ بادل نے آج نوجوان لڑکی کے والد اور ارکان خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے موت کے ذمہ دار افراد کو سخت سزا دینے کا یقین دلایا ۔ اس لڑکی کو دست درازی کے بعد چلتی بس سے پھینک دیا گیا تھا جس کے نتیجہ میں موت واقع ہوگئی اور اس واقعہ پر سیاسی تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا۔آج چیف منسٹر سے ملاقات کے بعد ارکان خاندان نے آخری رسومات انجام دی ۔ پرکاش سنگھ بادل نے افسوسناک سانحہ پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ لڑکی کے باپ کی حیثیت سے یہاں آئے ہیں ۔ وہ شخصی طور پر پنجاب کی ہر دختر کی عزت کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں ۔ جہاں کہیں بھی پنجاب کی دختر کی عزت سے کھلواڑ کی جائے گی تو وہ ذمہ داروں کو قانون کے مطابق انتہائی سخت سزا دیں گے ۔ جب ان سے بس انہی کے خاندان کی ملکیت ہونے کے بارے میں پوچھا گیا تو پرکاش سنگھ بادل نے کہا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ قانون میں موجود گنجائش کے مطابق مجرم یا بس کمپنی جو بھی ذمہ دار ہوں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ وہ شخصی طور پر اس کی طمانیت دیتے ہیں اور پنجاب کی عوام بالخصوص ریاست کی دختران کو یہ یقین دہانی کراتے ہیں ۔ چیف منسٹر نے تقریباً نصف گھنٹہ ارکان خاندان کے ساتھ گزارا۔ نوجوان لڑکی کی آخری رسومات کے سلسلے میں چار دن سے جاری احتجاج آج بالآخر ختم ہوا اور لڑکی کے والد نے حکومت پنجاب کی جانب سے معاوضہ اور ملازمت کی فراہمی کی پیشکش قبول کرلی ۔ اس کے ساتھ ساتھ نعش کے پوسٹ مارٹم کے بعد آخری رسومات انجام دینے سے اتفاق کیا ۔قبل ازیں چیف منسٹر کے خاندان کو اس مسئلہ پر پریشان کن صورتحال کا سامنا تھا کیونکہ ارکان خاندان ڈپٹی چیف منسٹر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے بضد تھے ۔