قرب و جوار کے علاقوں میں باضابطہ دکانات ، نوجوان نسل نشہ کی لعنت کا شکار
حیدرآباد /5 ستمبر ( سیاست نیوز ) شہر حیدرآباد میں پولیس کی چوکسی اور تلاشی مہم کارڈن سرچ آپریشن کے نام پر جاری کارروائیوں کے باوجود نشیلی اشیاء کی فروخت کا کاروبار عروج پر ہے ۔ نوجوان نسل کو نشہ کی لعنت سے بچانے کیلئے گھٹکے اور زردہ کی اشیاء پر پابندی کے باوجود گانجہ اور نقلی شراب کا چلن عام ہوگیا ہے ۔ افسوس اور تعجب کی بات تو یہ ہے کہ شہر کے معروف و گنجان مسلم آبادی والے علاقہ ٹولی چوکی میں ایسی سرگرمیاں بہت زیادہ دیکھنے میں آرہی ہے اور ٹولی چوکی کے علاقہ بسواتارکا نگر اور ویراٹ نگر نشیلی ادویات کی فروخت کے اہم ٹھکانے میں تبدیل ہوچکے ہیں ۔ ان علاقوں میں جس کے اطراف حکیم شاہ کالونی ، برنداون ، منی برنداون ، حکیم پیٹ کنٹہ و دیگر علاقہ جات موجود ہیں ۔ باضابطہ طور پر دوکانات میں نشیلی اشیاء گانجہ ، گڑمبہ ، نقلی شراب فروخت کی جارہی ہے ۔ تعجب کی بات تو یہ ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر چوکسی اور سلامتی کے اقدامات کا دعوی کرنے والی پولیس کی ناک کے نیچے یہ کاروبار جاری ہے ۔ان علاقوں میں چند افراد کی ان غیر سماجی سرگرمیوں کے سبب ساری بستی کی عوام پریشان ہے ۔ چونکہ ہر وقت کسی نہ کسی اجنبی کا بستی میں آنا جانا لگا رہتا ہے ۔ جبکہ قریبی بستیوں کی عوام بھی ایسی سرگرمیوں سے پریشان ہیں۔ ان علاقوں کی عوام نے بتایا کہ بارہا پولیس اور اکسائز ڈپارٹمنٹ کی اس جانب توجہ مبذول کروانے کہ تاحال کسی قسم کی کوئی کارروائی انجام نہیں دی گئی ۔ شہریوں نے بارہا شکایت پر بھی اپنے آپ میں خوف کا اظہار کیا ہے چونکہ شکایت کے بعد کارروائی تو نہیں ہوتی بلکہ کاروباری چوکس ہوجاتے ہیں ۔ ایکسائز کے اعلی عہدیداروں سے مقامی عوام نے کافی امیدیں وابستہ کی ہیں چونکہ حالیہ دنوں محکمہ اکسائز کے اقدامات ا ور کارروائیوں سے ان کے حوصلے بلند ہیں تمام اعلی عہدیداروں سے عوام نے درخواست کی ہے کہ وہ ماتحت دور علاقائی سطح پر مجاز گردہ عہدیداروں کو اس بات کیلئے پابند کریں کہ وہ فوری طور پر علاقہ سے برائی کے خاتمہ کو یقینی بنائیں ۔ مذکورہ ان علاقوں میں اوقات کے لحاظ سے گراہک دیکھے جاتے ہیں اور ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد بالخصوص نوجوان نسل بڑی تعداد میں ان علاقوں میں سرگرم دیکھائی دیتی ہے ۔صبح کے اولین اوقات سے شروع ہونے والا کاروبار رات دیر گئے تک چلتا ہے ۔ صبح 6 بجے اور اس سے قبل پیشہ ور نوجوان نسل اس علاقہ میں واقع نشیلی اشیاء خریدنے آتی ہے ۔ صبح کے اوقات ترکاری مارکٹ اور صبح کے اولین اوقات کاروبار کرنے والے ڈرائیور پیشہ دودھ کا کاروبار کرنے والے نوجوان ان علاقوں میں جاری غیر سماجی سرگرمیوں کی لعنت کا شکار ہو رہے ہیں جبکہ شام اور رات کے اوقات تعلیم یافتہ نوجوان طبقہ اور زیر تعلیم نوجوان نسل بالخصوص انجینئیرنگ کے طلبہ ان علاقوں سے نشیلی ادویات کو خرید رہے ہیں ۔ مقامی عوام نے پولیس اور ایکسائز ڈپارٹمنٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ ان علاقوں میں جاری غیر سماجی سرگرمیوں کے خاتمہ کیلئے موثر اقدامات کریں اور شہر و سماج کو نشہ کی لعنت سے پاک بنانے کے سرکاری خواب کو عملی جامہ پہنائیں ۔