بسم اللہ کی فضیلت و برکت

محمد عارف شریف

بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم قرآن مجید کی کنجی ہے، ہر دینی اور دُنیوی جائز کام کی کنجی ہے، جو کام اس کے بغیر کیا جائے ناقص رہتا ہے۔ بسم اﷲ میں ۱۹ حروف ہیں اور دوزخ میں عذاب کے فرشتے بھی انیس ہیں، لہذا امید ہے کہ اس کے ایک ایک حرف کی برکت سے ایک ایک فرشتے کا عذاب دُور ہوجائے۔ دوسری خوبی یہ ہے کہ دن اور رات میں چوبیس گھنٹے ہیں، جن میں سے پانچ گھنٹے پانچ نمازوں نے گھیر لئے اور انیس گھنٹوں کے لئے بسم اﷲ کے انیس حروف عطا فرمائے گئے، اس طرح جو شخص بسم اﷲ کا ورد کرتا رہے ان شاء اللہ اس کا ہر گھنٹہ عبادت میں شمار ہوگا اور اس کے گناہ معاف ہوں گے۔
جو شخص کسی جانور ( یا کسی بھی قسم کی سواری) پر سوار ہوتے وقت بسم اﷲ اور الحمدﷲ پڑھ لے تو اس جانور کے ہر قدم پر اس سوار کے حق میں ایک نیکی لکھی جائے گی۔ اسی طرح جو شخص کشتی میں سوار ہوتے وقت بسم اﷲ اور الحمدﷲ پڑھ لے تو جب تک وہ اس میں سوار رہے گا، اس کے واسطے نیکیاں لکھی جائیں گی۔
حضرت موسیٰ علیہ السلام سے اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اے موسیٰ! شفا تو میرے نام میں سے ہے، میرے نام کے بغیر دنیا کی ہرچیز زہر قاتل ہے اور میرا نام اس کا تریاق ہے‘‘۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام ایک قبر کے قریب سے گزرے تو دیکھا کہ اس میت پر عذاب ہورہا ہے۔ یہ دیکھ کر آپ آگے تشریف لے گئے اور جب واپس ہوئے تو اس قبر میں نور ہی نور دیکھا اور اب وہاں رحمت الٰہی کی بارش ہورہی تھی۔ آپ بہت حیران ہوئے اور بارگاہ الٰہی میں عرض کیا کہ ’’یہ کیا راز ہے‘‘۔ ارشاد ہوا کہ ’’اے موسیٰ! یہ بندہ سخت گنہگار اور بدکار تھا، اس وجہ سے عذاب میں گرفتار تھا، لیکن آج اس کے لڑکے کو مکتب میں بھیجا گیا اور استاد نے اسے بسم اﷲ پڑھائی۔ ہمیں حیا آئی کہ میں زمین کے اندر اس شخص کو عذاب دوں اور اس کا بچہ زمین پر میرے رحمن و رحیم ہونے کا ذکر کرے‘‘۔ اس سے معلوم ہوا کہ بچوں کی نیکی سے ماں باپ کو نجات ملتی ہے۔
جس شخص کو کوئی سخت مصیبت پیش آئے تو وہ بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم بارہ ہزار دفعہ اس طرح پڑھے کہ ایک ہزار بار بسم اﷲ پڑھنے کے بعد دو رکعت نفل ادا کرے اور پھر ہر ہزار پر دو رکعت نفل پڑھتا جائے۔ اس کے بعد دعا مانگے تو ان شاء اﷲ اس کی دعا مقبول ہوگی۔