بزنس اڈوائزری کمیٹی میں تلگودیشم کے اضافی رکن کی شرکت پر اعتراض

حیدرآباد /5 نومبر (سیاست نیوز) بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور تلگودیشم کے رکن اسمبلی ای دیاکر راؤ کے درمیان تکرار ہو گئی، تاہم جانا ریڈی اور ڈاکٹر لکشمن نے مداخلت کرتے ہوئے معاملے کو ٹھنڈا کردیا۔ واضح رہے کہ اسمبلی میں بجٹ کی پیشکشی کے بعد اسپیکر کے چیمبر میں تلنگانہ بزنس اڈوائزری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں 14 دن یعنی 22 نومبر تک اسمبلی اجلاس کے انعقاد اور سرکاری بلز وغیرہ کے لئے شام میں بھی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ باوثوق ذرائع کے بموجب چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اجلاس میں تلگودیشم کے رکن اسمبلی ای دیاکر راؤ کے علاوہ دوسرے رکن اسمبلی ریونت ریڈی کی شرکت پر سخت اعتراض کیا، جس پر دیاکر راؤ نے کہا کہ ماضی میں تلگودیشم کے دو ارکان کو بزنس اڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا موقع فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا،

جس کی وجہ سے آج کے اجلاس میں ریونت ریڈی نے شرکت کی۔ جس پر چیف منسٹر تلنگانہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کا اجلاس کیسے چلایا جائے، وہ بخوبی واقف ہیں۔ جس پر تلگودیشم رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے کہا کہ اسمبلی میں کونسی حکمت عملی اختیار کی جائے، ہم بھی اچھی طرح واقف ہیں۔ ذرائع کے بموجب اس موقع پر دیاکر راؤ کی تلخ کلامی کے سبب چیف منسٹر برہم ہوکر اپنی نشست سے اٹھ گئے۔ دریں اثناء قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی اور بی جے پی کے فلور لیڈر ڈاکٹر لکشمن نے مداخلت کرتے ہوئے دونوں کو خاموش کردیا اور اسی دوران اجلاس میں توسیع کے سوال پر ایک اور اجلاس طلب کرنے سے اتفاق کیا گیا۔ ذرائع کے بموجب دو تلگو چینلس سے امتناع کی برخاستگی کا کانگریس، بی جے پی اور تلگودیشم نے مطالبہ کیا، جس پر چیف منسٹر نے کہا کہ چینلس پر امتناع کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس دوران جانا ریڈی اور دیاکر راؤ نے کہا کہ اس تعلق کا ثبوت ورنگل میں کی گئی چیف منسٹر کی تقریر ہے، تاہم اسپیکر اسمبلی مدھو سدن چاری نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی اجلاس کے اختتام سے قبل اس مسئلہ کا جائزہ لیا جائے گا۔