بزرگ مور کا ’’ جواب شکوہ ‘‘

ایک روز ایک مور نے اپنے جنگل کے ایک بزرگ مور سے شکایت کی کہ ہم موروں کی آواز اللہ تعالیٰ نے بڑی خراب بنائی ہے۔ دیکھو بلبل کیسی خوش الحانی سے موصوف ہے، ہر ایک آدمی اس کی آواز سن کر خوش ہوتا ہے اور جب میں بولتا ہوں تو منہ کھولتے ہی میری آواز پر لوگ میرا مذاق اُڑاتے ہیں۔

بزرگ مور نے اس کی یہ بات سن کر بہت مہربانی سے کہا کہ ائے عزیز ! اگر بلبل خوش الحانی سے موصوف ہے تو تو بھی خوب صورت اور ڈیل ڈول میں بڑا ہے۔ اس نے کہا جب میری آواز اچھی نہیں تو میری خوبصورتی اور جسامت کس کام کی، تب بزرگ نے سمجھاتے ہوئے کہا کہ ائے عزیز خدا نے ہر ایک مخلوق کو ہر ایک وصف سے موصوف کیا ہے۔ تجھ کو خوبصورتی، عقاب کو زور، بلبل کو خوش الحانی، طوطے کو گفتگو اور فاختہ کو بے گناہی اور تو دیکھ سکتا ہے کہ وہ ہر ایک اپنی اپنی قسمت پر خوش ہیں۔ اس لئے ان ہی کی طرح تو بھی راضی بہ رضا رہ۔ پس اگر تو ایسا کرے گا تو تو بھی ہمیشہ خوش رہے گا، کیوں کہ حسد، جلن اور ناشکرے پن کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں کرتا۔