نوجوان نسل کو بزرگ افراد کا خیال رکھنے کی تلقین، بہتر نگہداشت والے اداروں کا قیام وقت کا تقاضہ
نئی دہلی ۔ یکم ؍ اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے زندگی میں بڑھتی آرزوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے زور دے کر کہا کہ بزرگوں کی دیکھ بھال کرنا ان کی بہتر صحت نگہداشت کے ساتھ قابل متحمل علاج اور طبی ضروریات کی تکمیل کیلئے اسانی سے رسائی کو یقینی بنانا ضرری ہے۔ یہاں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ سماج کے مختلف گوشوں سے حساسیت پیدا ہونا ضروری ہے خاص کر نوجوان نسل میں بزرگوں کے تعلق سے احساس پیدا ہونا چاہئے۔ نوجوان نسل سماجی تنہائی، نظرانداز کردیئے جانے، خیال رکھنے اور جذباتی حمایت جیسے چیلنجس کا ان دنوں بزرگ افراد کو سامنا ہے۔ پرنب مکرجی نے کہا کہ رضاکار اور کارپوریٹ دونوں سیکٹروں کو بزرگوں کیلئے نگہداشت والے ادارے قائم کرنے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے تاکہ انہیں جامع صحت نگہداشت کی سہولتیں دستیاب ہوسکیں جس میں نازک امراض کے علاج کی بھی سہولتیں ہوں۔ بزرگوں کو جسمانی مسائل لاحق ہوتے ہیں اس میں جسمانی کمزوری، قوت مدافعت کی کمی، امراض کا جارحانہ رخ پہلے ہی سے موجود رہتا ہے۔
چلنے پھرنے سے معذوری، یادداشت کی کمی سے یہ لوگ چڑچڑا پن محسوس کرتے ہیں۔ صحت کے مختلف مسائل سے بھی یہ لوگ جسمانی، جذباتی اور معاشی طور پر کمزور ہوجاتے ہیں۔ سینئر سٹیزنس کے لئے بہتر توجہ کی ضرورت ہونی چاہئے۔ اگر کوئی بزرگ اچھی طبی سہولتوں سے محروم ہوجائے اور قابل دست طبی سہولتیں نہ ہوں تو پھر انہیں درپیش مسائل میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ نہایت اہم بات ہے کہ بزرگوں کو ہرممکنہ سستی اور اچھی طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔ ہندوستانی تہذیب میں بزرگوں کی عزت کرنا اور ان کا ہر دم خیال رکھا جاتا ہے۔ بزرگوں کا بقیدحیات رہنا ایک خاندان کیلئے سب سے قیمتی اثاثہ سمجھا جاتا ہے۔ یکم ؍ اکٹوبر کوساری دنیا میں بزرگوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ نوجوان افراد کو ضروری مہارت حاصل کرنے کی تربیت لینی ہوگی، جس کے ذریعہ وہ اپنے بزرگوں خاص کر سینئر سٹیزنس کی بہتر دیکھ بھال کرسکیں۔ بزرگوں کیلئے ادارہ جاتی صحت دیکھ بھال سے مراکز فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ ریاستی حکومتیں اور مقامی بلدیات کو اس کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا ایک ایسا مناسب میکانزم فراہم کریں، جس کے ذریعہ ادارہ جاتی صحت نگہداشت کو یقینی بنایا جاسکے۔ ملک میں عمر کی حد میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے۔ 1990ء میں 59 سال کو ایک متوقع عمر کی حد متصور کیا جاتا تھا۔ اس میں 2013ء میں 66 سال تک کا اضافہ ہوا۔ ساری دنیا میں عمر رسیدہ افراد کی آبادی بڑھ رہی ہے۔ اسی لئے بزرگوں کی آبادی کے لحاظ سے ان کی دیکھ بھال اور طبی سہولتیں فراہم کئے جانے چاہئے۔