نئی دہلی ۔ 5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کشمیری عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے ایک سال کی تکمیل پر وادی میں گڑبڑ کے اندیشوں کے پیش نظر سیکوریٹی فورسیس نے احتیاطی اقدامات کئے ہیں اور حساس مقامات پر خاطرخواہ دستے تعینات کئے گئے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہاکہ ’’تمام خطرات کا تجزیہ کیا جارہا ہے اور احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے خاطرخواہ فورسیس تعینات کی گئی ہیں۔ اس عہدیدار نے کہا کہ وادی کشمیر کو مسلسل دہشت گردی کا خطرہ لاحق رہتا ہے اور گذشتہ کئی سال سے حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی 8 جولائی 2016ء کو سیکوریٹی فورسیس کے ساتھ انکاؤنٹر میں ہلاک کئے جانے کے بعد اس ریاست کے چار اضلاع پلوامہ، کھلگام، شوپیان اور اننت ناگ میں گڑبڑ و تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ اس انکاؤنٹر کے بعد ان علاقوں کے 80 سے زائد نوجوا ن نے ہتھیار اٹھا لیا تھا۔ وانی کی ہلاکت کے بعد وادی میں پانچ ماہ کی بے چینی کے دوران 76 افراد اور دو پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
لندن میں ’’یوم برہان وانی‘‘ ریالی پر ہندوستان کا احتجاج
لندن۔ 5 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج برطانیہ سے اپنا احتجاج درج کرواتے ہوئے ’’یوم برہان وانی‘‘ منائے جانے کے منصوبہ پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے جو ہفتہ کو منایا جائے گا۔ ہندوستان کا استدلال ہے کہ برطانوی حکومت آخر کیونکر ’’دہشت گردی کو بڑھاوا‘‘ دینے والی سرگرمیوں کی اجازت دے سکتی ہے جبکہ حالیہ دنوں میں خود برطانیہ میں دہشت گرد واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ لندن میں موجود انڈین ہائی کمیشن نے برطانوی دفتر خارجہ کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے احتجاج درج کروایا۔ یاد رہے کہ مجوزہ ریالی لندن میں مقیم کشمیری گروپ کی جانب سے حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی موت کی پہلی برسی کے موقع پر منعقد کی جارہی ہے جسے وادیٔ کشمیر میں گزشتہ سال 8 جولائی کو افواج نے ہلاک کردیا تھا۔ ہندوستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر دینیش پٹنائک نے دفتر خارجہ کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے اس میں برہان وانی کے ذریعہ جرائم کے ارتکاب اور وادی میں تشدد برپا کرنے کی پوری تفصیلات کا تذکرہ بھی کیا ہے۔