برہان وانی و دیگر مہلوک کشمیری جنگجوؤں کو ’’شہید‘‘قرار دینے پر بی جے پی برہم

’’دہشت گرد کو دہشت گردہی کہا جائے ، شہید نہیں ‘‘: محبوبہ مفتی پر بھی شبہ
سرینگر، 23 دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس کے جنوبی کشمیر کے حلقہ انتخاب ہوم شالی بگ سے ممبر اسمبلی عبدالمجید بٹ لارمی نے وادی میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے جانے والے جنگجوؤں بشمول معروف حزب المجاہدین کمانڈر برہان مظفر وانی کو ‘شہید’ قرار دیا ہے ۔ بی جے پی نے مسٹر لارمی کے ریمارکس پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا یہ ماننا رہا ہے کہ جو دہشت گرد ہے ، وہ دہشت گرد ہے ۔ شعلہ بیان این سی ممبر اسمبلی نے گزشتہ روز اپنے حلقہ انتخاب ہوم شالی بگ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا ہے ‘ہماری بہنوں کو شہید کیا گیا اور محبوبہ جی عورت ہونے کے باوجود بھی اس پر کوئی بات نہیں کرتی ہیں۔ ان کو بات کرنی چاہیے ‘۔لارمی کا اشارہ وادی میں محض 8 دنوں کے اندر سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں دو جواں سال خواتین کی ہلاکت کی طرف تھا۔ دونوں مہلوک خواتین نے اپنے پیچھے دو شیرخوار بچیاں چھوڑی ہیں۔این سی ممبر اسمبلی نے محترمہ مفتی پر تنقید کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا ‘عمر صاحب جب وزیر اعلیٰ تھے تو انہوں نے معافی مانگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر بندوق میں نے نہیں چلائی لیکن اس کے لئے (ہلاکتوں کے لئے ) میں ذمہ دار ہوں۔ انہوں نے ایوان اسمبلی میں یہ اعتراف کیا۔ مجھے لگتا ہے کہ جب سے برہان وانی شہید ہوگئے ، اس کے بعد سے آج تک ہمارے 250 سے زیادہ بچے شہید ہوگئے ہیں۔ آج تک محبوبہ جی اس پر بات نہیں کررہی ہیں۔ وہ ناگپور کی ڈکٹیشن پر کام کرتی ہیں’۔ اس دوران سینئر بی جے پی لیڈر اور وزیراعظم دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مسٹر لارمی کے ریمارکس پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ‘ہمارا یہ ماننا رہا ہے کہ جو دہشت گرد ہے ، وہ دہشت گرد ہے ۔ اسے دہشت گرد کہنے میں کوئی شرم یا جھجک نہیں ہونی چاہیے ۔ ایسا کہنا فوج اور دوسرے فورسز کی توہین ہے ‘۔ برہان وانی جو کشمیر میں جنگجوؤں کا پوسٹر بوائے کہلاتا تھا، کو گزشتہ برس 8 جولائی کو جنوبی ضلع اننت ناگ کے بم ڈورہ ککرناگ میں ایک مختصر جھڑپ کے دوران اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ ہلاک کیا گیا تھا ۔ برہان سوشل میڈیا پر متحرک ہونے کے سبب وادی بھر میں انتہائی مقبول تھا۔ ان کی ہلاکت کے بعد اس اب تک وادی میں قریب 300 جنگجوؤں کو ہلاک کیا جاچکا