برقی کے استعمال میں کفایت شعاری کی ضرورت

نئی دہلی ۔ 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر برقی و کوئلہ مسٹر پیوش گوئل نے آج بتایا ہیکہ حکومت کا یہ منصوبہ آئندہ 4 سال کے دوران انتہائی مصروف ترین اوقات میں لیڈ لائٹس کو فروغ دیتے ہوئے برقی کے استعمال میں 10,000 میگاواٹ کی کفایت کے ذریعہ 2 بلین امریکی ڈالر کی بچت کی جائے۔ فیس بک استعمال کنندگان کے ساتھ سوال جواب اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سال 2019ء تک اسٹریٹ اور مکانات میں لیڈ لائٹس (Led Lights) کی تنصیب عمل میں لاتے ہوئے 10,000 میگاواٹ برقی کی طلب میں کٹوتی کا منصوبہ ہے۔ علاوہ ازیں معیاری برقی آلات اور صنعتوں میں برقی کے مؤثر طریقہ سے استعمال پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سالانہ 100 بلین یونٹ برقی کی بچت کی جائے گی جوکہ ملک بھر میں برقی کھپت کا 10 فیصد ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لیڈ لائٹس کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ عمارتوں کی چھتوں پر شمسی توانائی کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ توقع ظاہر کی کہ آئندہ 7 سال کے دوران سولار اینرجی سسٹم کے فروغ سے برقی کی طلب میں نمایاں کمی آجائے گی اور ایک اندازہ کے مطابق روف ٹاپ سولار کے ذریعہ 40,000 میگاواٹ برقی دستیاب ہوجائے گی۔ تاہم شمسی توانائی کیلئے مطلوب آلات اور پرزوں کی قیمت گھٹا دینے کی ضرورت ہے۔ جاریہ سال ناکافی مانسون کی پیش قیاسی پر مسٹر پیوش گوئل سے کہا کہ یقینا یہ مسئلہ پالیسی سازوں کیلئے تشویشناک ہے اور حکومت کوئلہ پر مبنی برقی پیداوار کیلئے منصوبہ بنا رہی ہے کیونکہ خاطرخواہ بارش نہ ہونے پر ہائیڈرل پاور پراجکٹس متاثر ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے بتایا کہ معدنی ذخائر میں کوئلہ مافیا کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات بشمول سی سی ٹیوی کیمروں کی تنصیب کی جائے گی۔