اے پی اسمبلی سے جگن کا احتجاجی واک آؤٹ، تلگودیشم حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ
حیدرآباد 24 مارچ (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن آندھراپردیش مسٹر جگن موہن ریڈی نے برقی شرحوں میں اضافہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے وعدے سے انحراف کرنے پر مستعفی ہوجانے کا چیف منسٹر مسٹر این چندرابابو نائیڈو سے مطالبہ کیا۔ آج اسمبلی میں برقی شرحوں میں اضافہ پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے مسٹر جگن موہن ریڈی نے کہاکہ انتخابی مہم کے دوران بحیثیت صدر تلگودیشم پارٹی مسٹر این چندرابابو نائیڈو نے برقی شرحوں میں کمی کرنے کا عوام سے وعدہ کیا تھا۔ چیف نسٹر بنتے ہی وعدے سے انحراف کرتے ہوئے اچانک برقی شرحوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ جس کی وائی ایس آر کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے اور وعدہ نہ نبھانے پر مستعفی ہوجانے اور تازہ عوامی تائید حاصل کرنے کا چندرابابو نائیڈو سے مطالبہ کرتی ہے۔ قائد اپوزیشن نے کہاکہ وعدے پر مکمل عمل آوری کرتے ہوئے ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی نے عوام کو معیاری برقی سربراہ کی ایک روپیہ بھی اضافہ نہیں کیا تب کرسیل ریٹ بھی کافی عمدہ تھا۔ ماضی میں آٹھ مرتبہ برقی شرحوں میں اضافہ کرنے کا چندرابابو نائیڈو کو اعزاز حاصل ہے۔ چندرابابو نائیڈو نے عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ کرن کمار ریڈی نے جیسے ہی برقی کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا اُس وقت وہپ جاری کرتے ہوئے تلگودیشم پارٹی سربراہ نے ہم پر ان کی پشت پناہی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ مسٹر جگن موہن ریڈی نے کہاکہ برقی شرحوں میں اضافہ سے عوام پر بھاری مالی بوجھ عائد ہوگا۔ وہ اس مسئلہ پر مباحث کرنے کا چیف منسٹر آندھراپردیش کو چیلنج کرتے ہیں۔ برقی شرحوں میں اضافہ پر چیف منسٹر مسٹر این چندرابابو نائیڈو جو بھی اعداد و شمار پیش کررہے ہیں وہ سب جھوٹے ہیں۔ اس کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اعداد و شمار کو غلط ثابت کرنے پر استعفیٰ دینے کا چندرابابو نائیڈو سے استفسار کیا۔ اپنی تقریر ختم کرتے ہوئے جگن موہن ریڈی نے کہاکہ چندرابابو نائیڈو نے 45 منٹ تک بات کی ہے جبکہ وہ صرف 20 منٹ کا ہی وقت لیا ہے۔ اُنھوں نے اپنی تقریر صرف موضوع پر کی ہے۔ اسپیکر اسمبلی مسٹر کوڈیلا شیوا پرساد نے مداخلت کرتے ہوئے کہاکہ آپ سے کسی نے کچھ کہا ہے کیا۔