برطانیہ میں ہندوستانی ڈاکٹروں کی بھرتی

لندن ۔ 15 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) برطانوی میڈیا کے مطابق حکومت برطانیہ میں ملک کے دواخانوں کے ہنگامی شعبوں میں بڑھتے ہوئے بحران پر قابو پانے کیلئے زیادہ سے زیادہ ہندوستانی ڈاکٹروں کی بھرتیوں کو یقینی بنانے کی خاطر اپنے سخت ترین ایمگریشن قوانین میں تبدیلی پر غور کررہی ہے۔ ایک مقامی ہفتہ وار کے مطابق تازہ ترین اعداد سے ظاہر ہوا ہیکہ حادثات و ہنگامی خدمات کے شعبوں میں سینئر ڈاکٹروں کی شدید قلت ہے اور قومی سطح پر مزید 300 ماہر ڈاکٹروں کی ضرورت ہے۔ اعداد سے یہ بھی پتہ چلا ہیکہ مختلف ٹرٹس، حادثات و ہنگامی حالات کے شعبوں میں ان مخلوعہ عہدوں کو پر کرنے کیلئے ڈاکٹروں کے عارضی تقرر پر یومیہ 1500 برطانوی پاونڈ (1,50,000 روپئے) خرچ کررہے ہیں۔ قومی صحت خدمات کے سینئر عہدیداروں نے پہلے مرحلہ پر ہندوستان سے 50 ڈاکٹروں کی بھرتی کا منصوبہ مرتب کیا ہے۔ وزارت داخلہ کے دفتر نے میڈیکل ورکرس کے ایمگریشن قوانین میں نرمی سے پہلے ہی اتفاق کرلیا ہے۔

وزیرصحت ارل ہوے نے کہا کہ برطانوی میڈیکل طلبہ حادثات و ہنگامی حالات کے شعبہ میں دباؤ کے ساتھ کیریئر جاری رکھنا پسند نہیں کرتے۔ اکثر طلبہ اطفال و عام امراض جیسے آسان شعبوں کو ترجیح دیتے ہیں جس میں مہارت حاصل کرنے کے بعد انہیں خانگی شعبہ میں بھی انتہائی پرکشش ملازمت حاصل ہوسکتی ہے۔ سمندر پار سے بھرتیوں کی مہم ایک ایسے وقت شروع ہوئی ہے جس سے کچھ عرصہ قبل وزراء نے خبردار کیا تھا کہ قومی صحت خدمات کسی فیصلہ کن اقدام کے بغیر دباؤ کا شکار ہوسکتے ہیں۔ معتمد صحت جرمی ہنٹ نے حال ہی میں خبردار کیا تھا کہ مڈ اسٹاف ہائرڈ شائر جیسے کسی دوسرے اسکینڈل کے اعادہ کو روکنے کیلئے مزید ڈاکٹروں کی بھرتی کی ضرورت ہے۔ ارل ہوے نے دارالامرا سے کہا تھا کہ بالخصوص حادثات و ہنگامی حالات کے شعبوں میں ماہرین کی شدید قلت پائی جاتی ہے جہاں فی الفور بھرتیوں کی ضرورت ہے۔