لندن۔3 اگست (سیاست ڈاٹ کام) حکومت برطانیہ نے پناہ گزینوں کے متعلق اپنے ایک منصوبے کا اعلان کیا ہے جس کے تحت مالکِ مکان پر لازم قرار دیا گیا ہے کہ وہ پناہ کی درخواست مسترد ہونے والے پناہ گزینوں کو اپنے گھروں سے بے دخل کریں۔وزیر برائے کمیونیٹیز گریگ کلارک کا کہنا ہے کہ جو مالک مکان اپنے پناہ گزین کرایہ دار کی رہائشی حیثیت کی جانچ پڑتال کیے بغیر اپنے مکان کرائے پر دیتے ہیں، انھیں پانچ سال تک کی قید ہو سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس مجوزہ قانون کے ذریعے ایسے مکان مالکان کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا، جو غیر قانونی طور پر ترک وطن کرنے والوں کے ذریعے پیسے بناتے ہیں۔ ان کا یہ بیان فرانس کی کیلے بندرگاہ پر ہزاروں پناہ گزینوں کے ذریعے برطانیہ میں کسی طرح بھی داخل ہونے کی کوششوں پر پائے جانے والے وسیع خدشات کے پیش نظر آیا ہے۔برطانوی حکومت ملک میں رہنے والے دس ہزار سے زائد پناہ گزینوں کو ان کی درخواست نامنظور ہونے کے باوجود بھی امداد فراہم کرتی ہے کیونکہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ برطانیہ میں مقیم ہوتے ہیں۔ انھیں ہر ہفتے 36 پاؤنڈ کا الاؤنس دیا جاتا ہے۔اتوار کو سویڈن کے وزیر انصاف اور مائیگریشن مورگن جوہانسن نے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی اس بات پر تنقید کی ہے کہ انھوں نے پناہ حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کی درخواست سنے بغیر برطانیہ آنے والے پناہ گزینوں کو غیرقانونی کہا تھا۔