ویڈیو میں پانچ کمسن بچوں کی کارروائیوں کی تصویر
لندن ۔27اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) دولت اسلامیہ ( آئی ایس آئی ایس) سے وابستہ ارکان نے ایک نیا ہولناک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پانچ بچوں نے جن میں برطانیہ سے تعلق رکھنے والا ایک کمسن بھی شامل ہے جن کی عمر 10 تا 13 سال کے درمیان ہے شام میں قیدیوں کو گولی مار رہے ہیں ۔ ان لڑکوں کو گرفتار شدہ کردش فائٹرس پر فائرنگ کرتے ہوئے بتایاگیا ہے جبکہ یہ کردش فائٹرس گھٹنوں کے بل بیٹھے ہوئے بتائے گئے ہیں۔ اس تصویر کے نیچے لکھی گئی تحریر ( کیاپشن) میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ویڈیو میں جس سفید فام لڑکے کو دکھایا گیاہے وہ ابو عبداﷲ ال برطانوی ہے جو مبینہ طورپر برطانوی شہری ہے ۔ ان تمام لڑکوں کو فوجی یونیفارم میں بتایا گیا جن کے سر پر سیاہ ٹوپی بھی ہے ۔ پانچ یرغمالیوں کو اس پیلے لباس میں بتایا گیا جیسا کہ آئی ایس آئی ایس کے سابق پروپگنڈہ ویڈیوز میں بتایا جاتا تھا ۔ برطانوی لڑکے کو عربی میں یہ کہتے ہوئے بھی سنا گیا کہ امریکہ ، فرانس ، برطانیہ ، جرمنی کی سرپرستی کے باوجود ان کردوں کو کوئی نہیں بچاسکتا یہ جہنم رسید ہوں گے ۔ اس کے بعد اس لڑکے نے تکبیر کا نعرہ بلند کیا اور اﷲ اکبر کہا جس پر دوسرے لڑکوں نے اﷲ اکبر کا نعرہ لگایا اور اپنی بندوقوں کو آسمان کی طرف اُٹھایا ، بعد ازاں یرغمالیوں پر گولیاں چلاتے ہوئے دکھایا گیا ۔ اس کے بعد ریت پر ان افراد کی خون آلود نعش پڑی ہوئی بتائی گئی ہیں۔ دیگر چار لڑکوں کا تعلق تیونس ، کردش ، مصر اور ازبکستان سے بتایا گیا ہے ۔