لندن۔ 31؍اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام)۔ برطانیہ کے صف اول کے چند ائمہ نے برطانوی مسلمانوں کے خلاف جو جنگ زدہ ممالک جیسے شام اور عراق کا سفر کررہے ہیں تاکہ جابرانہ دولت اِسلامیہ کے جنگجوؤں میں شامل ہوسکیں، ایک فتویٰ جاری کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تمام مسلمانوں کو چاہئے کہ دولت اِسلامیہ برائے عراق و شام کی مخالفت کریں جو ایک زہریلے نظریہ کی حامل ہے، خاص طور پر اُس وقت جب کہ اس نے برطانیہ کے اندر انتہا پسندی کو فروغ دیا ہے۔ روزنامہ ’سنڈے ٹائمس‘ کی خبر کے بموجب اس فتویٰ پر مانچسٹر، لیڈس، برمنگھم، لیسٹر اور لندن کے 6 ائمہ نے اس فتویٰ پر دستخط کئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی عقیدے کے مطابق برطانیہ اور دیگر یوروپی یونین کے شہریوں کو اپنے فرائض اپنے آبائی ممالک میں انجام دینا چاہئے۔ یہی اسلامی نظریہ اور فقہ کا حکم ہے۔ چنانچہ ان کے شام میں جنگجوؤں کے شانہ بہ شانہ جنگ کرنے کے لئے سفر پر امتناع عائد کیا جاتا ہے۔ برطانوی علمائے دین کا یہ اپنی نوعیت کا اولین فتویٰ ہے۔ وزیراعظم برطانیہ ڈیوڈ کیمرون سرکاری قوانین کا کل اعلان کرنے والے ہیں۔