کولکتہ 5 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت مغربی بنگال نے آج کہا کہ بردوان ضلع میں کھاگرا گڑھ علاقہ میں جو بم دھماکہ ہوا تھا اس مقام سے بم سازی کا کثیر سامان اور کچھ اشتعال انگیز دستاویزات بھی ضبط ہوئے ہیں۔ یہ دھماکہ 2 اکٹوبر کو ہوا تھا جس میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ حکومت نے کہا کہ ایک اعلی سطح کی جامع ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے تاکہ اس واقعہ کی تحقیقات کی جاسکیں۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کے معتمد داخلہ باسودیپ بنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت اس سلسلہ میں این آئی اے کے بشمول دیگر قومی ایجنسیوں سے رابطے میں ہے ۔ بنرجی نے کہا کہ دھماکہ کے مقام سے ایسے کمیکلز دستیاب ہوئے ہیں جو بم سازی میں استعمال کئے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کثیر لٹریچر بھی دستیاب ہوا ہے جو طبع شدہ بھی ہے اور انٹرنیٹ سے ڈاؤن لوڈ کیا گیا بھی ہے ۔ یہ لٹریچر زیادہ تر بم سازی اور دھماکو مادوں سے متعلق ہی ہے ۔ اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہ ریاستی حکومت تحقیقات میں مرکزی حکومت کی مدد نہیں کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کا کچھ حصہ یہ کہتا ہے کہ این آئی کو ریاستی حکومت کی تحقیقاتی ایجنسیوں سے شکایت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اطلاعات درست نہیں ہیں۔ دونوں سطح کی ایجنسیاں ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے ۔