کولکتہ 9 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) شہر کی ایک عدالت نے آج بردوان دھماکہ کیس کے مبینہ اصل سرغنہ ساجد کو 20 نومبر تک این آئی اے کی تحویل میں دیدیا ہے ۔ سٹی سشن عدالت کے چیف جج ممتاز خان نے بنگلہ دیشی شہری ساجد کو 12 دن کیلئے این آئی اے کے تحویل میں دیدیا ۔ این آئی اے کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ملزم کو 14 دن کی تحویل میں دیا جائے تاکہ اس سے پوچھ تاچھ کرتے ہوئے تفصیلات معلوم کی جاسکیں۔ ساجد جماعت المجاہدین بنگلہ دیش کا چیف کمانڈر بھی ہے ۔ این آئی اے کے وکیل کا ادعا تھا کہ ملزم ہندوستان اور دیگر ممالک کے خلاف سازش میں ملوث ہے ۔ جب جج نے ساجد سے سوال کیا کہ آیا وہ کچھ کہنا چاہتا ہے اس نے جواب دیا کہ اس نے بنگلہ دیش میںجرم کیا ہے ۔ وہ خود کو بچانے فرار ہوا تھا ۔ وہ ہندوستان میں رہنا چاہتا ہے ۔ اس نے کہا کہ اس کا نام شیخ رحمت اللہ عرف شکیل عرف برہان ہے اور اس کے والد کا نام صدیق علی ہے ۔ این آئی اے کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ساجد جماعت المجاہدین بنگلہ دیش کا سربراہ ہے ۔ اسے کل بدھان نگر پولیس کمشنریٹ کے حدود میں گرفتار کیا گیا تھا ۔