کولکتہ 8 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بردوان دھماکہ کیس میں ایک اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے مغربی بنگال کی پولیس نے آج اس وقاعہ کے اصل سرغنہ ایک بنگلہ دیشی شہری ساجد کو گرفتار کرلیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ وہ جماعت المجاہدین بنگلہ دیش نامی دہشت گرد گروپ کا چیف کمانڈر ہے ۔ کہا گیا ہے کہ شمالی 24 پرگنہ ضلع میں ائرپورٹ علاقہ سے آج دو پہر بدھان نگر پولیس کمشنریٹ کے عملہ نے اسے گرفتار کرلیا ۔ بدھان نگر پولیس کمشنر راجیو کمار نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے ایک شخص شیخ رحمت اللہ کو گرفتار کرلیا ہے ۔ وہ بنگلہ دیشی ہے ۔ تفتیش کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ ساجد ہے جو بردوان دھماکہ کیس میں ملوث ہے اور وہ بردوان واقعہ کا سرغنہ ہے ۔ اس ادعا کی اس بات سے بھی توثیق ہوتی ہے کہ این آئی اے نے اس کی گرفتاری کیلئے 10 لاکھ روپئے نقد انعام کا اعلان کیا تھا ۔
مسٹر کمار نے کہا کہ ساجد عرف شیخ رحمت اللہ جماعت المجاہدین بنگلہ دیش کا ایک رکن ہے اور وہ مجلش شوری کا رکن ہے جو جماعت کی مرکزی کمیٹی ہے ۔ ڈپٹی کمشنر ( ڈیٹیکٹیو ڈپارٹمنٹ ) کنکر پرساد بوری نے کہا کہ ساجد بردوان دھماکہ کا سرغنہ ہے ۔ کمار نے بتایا کہ ساجد بنگلہ دیش میں کچھ برس جیل میں گذار چکا ہے ۔ کمار کے بموجب ڈیٹیکٹیو ڈپارٹمنٹ بدھان نگر پولیس کمشنریٹ نے ایک جال بچھاتے ہوئے اسے گرفتار کیا ہے ۔ اس کے قبضہ سے ایک لاکھ روپئے کی رقم بھی برآمد کی گئی ہے ۔ کہا گیا ہے کہ 40 سالہ ساجد مرشد آباد ضلع میں لال گولہ مدرسہ کے قریب مقیم رہا تھا ۔ اس کی گرفتاری سے این آئی اے کی تحقیقات میں پیشرفت کی امید ظاہر کی جا رہی ہے ۔ اکٹوبر میں ہوئے اس دھماکہ میں اب تک کوئی بڑا سراغ نہیں مل سکا تھا ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ مغربی بنگال پولیس کی جانب سے ساجد کو اب این آئی اے کے حوالے کیا جا رہا ہے ۔
بردوان دھماکہ ‘ ضیا الحق کو 7دن این آئی اے تحویل میں
کولکتہ 8 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) بردوان دھماکہ کے سلسلہ میں گرفتار کردہ ضیا الحق کو آج سات دن کیلئے این آئی اے کی تحویل میں دیدیا گیا ۔ ایک سشن عدالت نے اسے این آئی اے تحویل میں دیا ۔ اسے کل گرفتار کیا گیا تھا ۔ این آئی اے کے وکیل نے سشن عدالت میں پیش ہوتے ہوئے ضیا الحق کو 14 دن کیلئے این آئی اے کی تحویل میں دینے کی درخواست پیش کی تاہم عدالت نے سات دن کیلئے تحویل میں دیا ۔ این آئی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ چونکہ تحقیقات ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں اس لئے زیادہ وقت کیلئے تحویل دی جانی چاہئے ۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ ضیا الحق جماعت المجاہدین بنگلہ دیش کا رکن ہے اور وہ مفرور ملزم یوسف شیخ عرف مولانا یوسف سے رابطہ میں تھا۔