نئی دہلی ۔ 9 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے مغربی بنگال کے بردوان میں ہوئے دو بم دھماکوں کی تحقیقات نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے اصولی طور پر اس کی منظوری دے دی۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس واقعہ کے بین الاقوامی اثرات کے پیش نظر تحقیقات این آئی اے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہیکہ اس واقعہ میں پڑوسی ملک بنگلہ دیش کے علاوہ بعض قومی عناصر بھی مبینہ طور پر ملوث رہے ہیں۔ این آئی اے ایکٹ کے تحت ایک اعلامیہ جاری کیا گیا اور ایجنسی کل ایف آئی آر درج کرے گی۔ اس سے پہلے صدر مغربی بنگال بی جے پی راہول سنہا نے آج کہا تھا کہ مرکز جلد ہی اِس دھماکہ کی این آئی اے تحقیقات کا حکم دے گا جبکہ ایک ریاستی وزیر نے حکومت پر بھرپور اعتماد ظاہر کیا ہے کہ وہ اِس حادثہ کی سی آئی ڈی کی جانب سے تحقیقات کروارہی ہے۔ چیف منسٹر نے بردوان بم دھماکہ کے بارے میں کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ راہول سنہا نے سوال کیاکہ یہ بم دھماکہ ترنمول کانگریس کارکن کے مکان میں کیوں ہوا تھا اور چیف منسٹر مغربی بنگال جو ترنمول کانگریس کی صدر بھی ہیں، اِس کی این آئی تحقیقات کرنے کی مخالفت کیوں کررہی ہیں۔اُنھوں نے کہاکہ این آئی اے تحقیقات ضرور ہوں گی۔ آج نہیں تو کل ہوں گی۔ عوام خود دہشت گردی کے خلاف آواز اُٹھائیں گے اور حکومت تحقیقات کروانے پر مجبور ہوجائے گی۔ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے ابتداء میں اس دھماکہ کے دہشت گردوں سے روابط کو قبول کرنے سے پس و پیش کرتے ہوئے سی آئی ڈی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔