براسیلیا ۔2 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) قید خانہ میں ایک خونریز فساد کی وجہ سے تقریباً 60 افراد ہلاک کردیئے گئے ۔ امیزان جنگل شہر ’’ماناؤز ‘‘ کے قید خانے میں حریف منشیات کے گروہوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی ۔ عہدیداروں نے آج کہا کہ یہ برازیل کے پرہجوم قید خانے کے نظام میں کئی برسوں میں بدترین تشدد کے واقعات میں سے ایک ہے ۔ ریاست امیزانس کی صیانت کے سربراہ سرجیو کونٹیز نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے کیونکہ حریف منشیات کے گروہوں کے درمیان جھڑپ کی تفصیلات حاصل نہیں ہوسکی ہیں ۔ ماناؤز ایم ٹمپو روزنامہ کی خبر کے بموجب کئی مہلوکین کی نعشیں جو معذور تھے قید خانہ کی دیوار سے پھینک دی گئی ہیں۔ فساد کا آغاز اتوار کی رات دیر گئے ہوا اور قید خانہ کی دیوار کے اوپر سے نعشیں پھینک دی گئی ۔ فساد پر پیر کی صبح 7 بجے قابو پالیا گیا ۔ عہدیدار اب بھی قیدیوں کا شمار کررہے ہیں تاکہ فرار ہونے والوں کی تعداد کا تعین کیا جاسکے۔ بین الاقوامی نگرانکار گروپس نے برازیل پر اور اُس کے قید خانوں کے نظام پر شدید تنقید کی ہے ، کیونکہ اُس کے پیمانوں کے لحاظ سے قید خانے پرہجوم ہیں۔ اور مہلک فسادات وقفہ وقفہ سے ہوتے رہتے ہیں۔ تازہ ترین جھڑپ سوپاؤلو کے فرسٹ کیاپٹل کمانڈ منشیات گروہ سے الحاق رکھنے والے قیدیوں کے درمیان جھڑپ اور اس کے نتیجہ میں قتل عام کا واقعہ ہے۔ برازیل کے انتہائی طاقتور اور مقامی ماناؤز مجرموں کے گروہ نے جس کا نام ’’نارتھ فیملی ‘‘ہے سمجھا جاتا ہے کہ فرسٹ کیاپٹل کمانڈ گروہ کے قیدیوں پر ریوڈی جنیرو کے ریڈ کمانڈ گروہ کے اشارے پر حملہ کردیا تھا۔ یہ برازیل کا دوسرا سب سے بڑا منشیات کا گروہ ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں گروہوں کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ گزشتہ سال ٹوٹ گیا ہے۔