بدعنوان اور رشوت خور عہدیداروں کے خلاف کارروائی

محکمہ انسداد رشوت ستانی کے سخت اقدامات ، ایک عہدیدار گرفتار ، کروڑہا کے غیر محسوب اثاثہ جات کا انکشاف
حیدرآباد ۔ 9 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : محکمہ انسداد رشوت ستانی کے عہدیداروں نے تلنگانہ میں غیر محسوب اثاثہ جات رکھنے والے سرکاری عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کردیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ رشوت خور عہدیداروں اور سرکاری ریکارڈس میں ہیرا پھیری یا پھر بدعنوانیاں کرنے والے عہدیداروں کو بخشا نہیں جائے گا ۔ اس سلسلہ میں محکمہ انسداد رشوت ستانی کے عہدیداروں نے مرحلہ وار کارروائی شروع کردی ہے ۔ اسی دوران محکمہ انسداد رشوت ستانی کے عہدیداروں نے ایک اہم سراغ ملنے پر آر ٹی اے چک پوسٹ عالم پور ضلع محبوب نگر کے اسسٹنٹ موٹر وہیکل انسپکٹر کے دفتر کے علاوہ ان کے رشتہ داروں کی رہائش گاہوں پر بیک وقت دھاوا کردیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ اے شیوا لنگم ولد نارائنا عمر 55 سال کے غیر محسوب اثاثہ جات اور ان کی مبینہ رشوت خوری کے چرچے عام ہوگئے تھے ۔ محکمہ کو اس کا اہم سراغ ملا تھا جس پر کارروائی کرتے ہوئے حیدرآباد کے سرور نگر میں رہائشی عمارت ، جس میں گراونڈ فلور کے ساتھ دو منزلہ عمارت معہ پینٹ ہاوز ، سعید آباد میں ایک فلیٹ ، 23 ایکڑ زرعی اراضی جس میں 13 ایکڑ ضلع رنگاریڈی اور مابقی 10 ایکڑ ضلع محبوب نگر ، چار کھلے پلاٹس ( رنگاریڈی اور نلگنڈہ میں دو دو کے حساب سے ) ، 77 تولہ سونا ( زیورات کی شکل میں ) ، 2.3 کیلو چاندی ، 23.8 لاکھ روپیوں کے انشورنس پالیسیاں ، 7.4 لاکھ گھریلو اشیاء دو عدد دو پہیوں والی موٹر گاڑیاں اور دو عدد چار پہیوں والی گاڑیاں رکھنے کا پتہ چلا ہے ۔ اس طرح مذکورہ اسسٹنٹ موٹر وہیکل انسپکٹر کے غیر محسوب اثاثہ جات کی تخمینہ لاگت 1.5 کروڑ روپئے لگائی گئی ہے جب کہ اگر اس کو مارکٹ قیمت سے تخمینہ لگایا جائے تو تقریبا 3 کروڑ روپئے ہوں گے ۔ ملزم کو محکمہ انسداد رشوت ستانی کے عہدیداروں نے گرفتار کر کے عدالتی تحویل میں دیدیا ہے ۔۔