بدشگونی سے بچو

قرآن حکیم میں ہے ’’جب قوم موسی (علیہ السلام) کو خوشحالی پہنچتی تو کہتی یہ ہماری وجہ سے ہے اور اگر بدحالی آتی تو اسے موسی علیہ السلام اور ان کے اصحاب کی نحوست قرار دیتے۔ خبردار ہو جاؤ ایسے لوگوں کی بدبختی اللہ کے یہاں مقدر ہے، لیکن ان کے اکثر آدمی علم نہیں رکھتے‘‘ (سورہ اعراف۔ ۱۳۱) حضرت صالح علیہ السلام سے کافروں نے کہا تھا ’’ہم نے تم سے اور تمہارے ساتھیوں سے بدشگونی لی‘‘۔ حضرت صالح علیہ السلام نے فرمایا ’’تمہاری بدشگونی کا عذاب اللہ کے پاس ہے اور تم تو فتنہ گر قوم ہی ہو‘‘۔ (النمل۔ ۱۴)