بدایوں۔ 5 جون (سیاست ڈاٹ کام) دو کمسن لڑکیوں کی اجتماعی عصمت ریزی اور درخت سے پھانسی دے کر ہلاک کرنے کے دلسوز واقعہ کے بعد متاثرہ خاندان اپنے تحفظ کے بارے میں فکرمند ہے اور اترپردیش چھوڑ کر جانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ یہ واقعہ 27 اور 28 مئی کی درمیانی شب پیش آیا تھا جس کے بعد ریاپڈ ایکشن فورس، پی آر سی اور قریبی پولیس اسٹیشن کی 300 سے زائد عملے کو اس دیہات میں تعینات کیا گیا۔ مقامی انتظامیہ نے بھی مرد و خاتون پولیس گارڈس، متاثرہ خاندان کے گھر کے اطراف متعین کئے۔ سینئر پولیس عہدیدار نے کہا کہ ہم نے سکیورٹی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن ارکان خاندان کو مسلسل دھمکیاں مل رہی ہیں جس کی وجہ سے اس خاندان نے اترپردیش چھوڑ کر چلے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اراضی تنازعہ : امیٹھی میں خاتون کی اجتماعی عصمت ریزی
امیٹھی۔ 5 جون (سیاست ڈاٹ کام) امیٹھی کے گوری گنج علاقہ میں اراضی کے تنازعہ پر چند افراد نے ایک خاتون کی مبینہ طور پر عصمت ریزی کی۔ پولیس کے مطابق دیہوا گاؤں کے ساکن ہری رام کا چند افراد کا اراضی کا تنازعہ چل رہا تھا، اس کی بیوی کو حریف گروپ کے ارکان نے اس مسئلہ پر گرماگرم بحث کے بعد زدوکوب کیا تھا۔ جب ہری رام کی بیوی کی سہیلی اسے بچانے کیلئے پہنچی تو انہوں نے مکان میں بند کردیا اور ان کی اجتماعی عصمت ریزی کی۔ آئی جی (لا اینڈ آرڈر) امریندر سینگر نے لکھنؤ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، تاہم کوئی گرفتار عمل میں نہیں آئی ہے۔ دونوں فریقین کو پوچھ تاچھ کیلئے پولیس اسٹیشن لایا گیا۔