لکھنو / نئی دہلی 2 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) پولیس نے آج لکھنو میں چیف منسٹر مسٹر اکھیلیش سنگھ یادو کے دفتر تک مارچ کرنے کی کوشش کرنے والی بی جے پی خاتون کارکنوں کو روکنے کیلئے واٹر ٹینن کا استعمال کیا اور انہیں منتشر کردیا ۔ بی جے پی کارکنوں کی جانب سے بدایون میں دو کمسن لڑکیوں کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ کے خلاف احتجاج کر رہے تھے ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے تاہم حکومت اتر پردیش کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے یہ وضاحت طلب کی ہے کہ دو دلت لڑکیوں کے ساتھ ہوئے اس گھناؤنے جرم کے ملزمین کے خلاف سخت گیر ایس سی ایس ٹی قانون ( انسداد مظالم ) کا استعمال کیوں نہیں کیا گیا ۔ نئی مرکزی وزیر برائے بہبودی خواتین و اطفال منیکا گاندھی نے اس واقعہ کو انتہائی سنگین قرار دیا اور کہا کہ ملزمین کو سزا سے بچنے کا موقع نہیں دیا جانا چاہئے ۔ اس واقعہ پر ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے ۔ ایل جے پی لیڈر و مرکزی وزیر مسٹر رام ولاس پاسوان نے بھی متاثرہ لڑکیوں کے خاندانوں سے ملاقات کیلئے کاٹرا گاؤں کا دورہ کیا ۔ بی جے پی خاتون کارکنوں نے لکھنو میں پارٹی آفس سے چیف منسٹر کے دفتر کی جانب احتجاجی مارچ شروع کیا تھا جنہیں روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا ۔ احتجاجیوں کی قیادت پارٹی کی ریاستی یونٹ کے صدر لکشمی کانت باجپائی کرر ہے تھے ۔ تاہم پولیس نے انہیں چیف منسٹر کے دفتر سے قبل ہی روک دیا تھا ۔