بنکاک / پرتھ 27 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) تھائی لینڈ کے ایک سٹیلاپیٹ نے جنوبی بحیرہ ہند میں سینکڑوں ایسی اشیا تیرتی ہوئی پائی ہیں جو ہوسکتا ہے کہ حادثہ کا شکار ملیشیائی طیارہ کا ملبہ ہو ۔ تاہم خراب موسم کی وجہ سے طیارہ کے ملبہ کی تلاش کی ہمہ قومی کوششیں متاثر رہی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ تھائی لینڈ کے ایک سٹیلائیٹ کے ذریعہ پتہ چلا کہ جنوبی بحیرہ ہند میں تقریبا 300 اشیا پانی میں تیرتی ہوئی پائی گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ ایک دن قبل ہی فرانسیسی سٹیلائیٹ نے 122 اس طرح کی تیری تہوئی اشیا دکھائی دینے کا ادعا کیا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ جس مقام پر یہ اشیا دکھائی دے رہی ہیں وہ پرتھ سے 2,700 کیلومیٹر کے فاصلے پر اور بین الاقوامی تلاشی مہم جو چل رہی ہے اس علاقہ سے 200 کیلومیٹر دور واقع ہے ۔
ایگزیکیٹیو ڈائرکٹر تھائی لینڈ جیو انفارمیٹکس اینڈ ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ ایجنسی مسٹر آنونڈ شنیڈونگس نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ اچھ اشیا دو میٹر طویل بھی ہیں۔ تھائی ایجنسی نے کہا کہ اسے یقین ہے کہ جو تصاویر دستیاب ہوئی ہیں وہ تیرتی ہوئی اشیا کی ہیں لیکن اس نے ابھی تک ان کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے اور کہا کہ ابھی سے تفصیلات اس لئے نہیں بتائی جاسکتیں کیونکہ جو تصاویر دستیاب ہوئی ہیں وہ مدھم اور غیر واضح ہیں۔ ملیشیا نے پیر کو اعلان کیا تھا کہ ملیشیاء ائر لائینز کا طیارہ MH370 239 افراد کے ساتھ لاپتہ ہوگیا تھا وہ بحیرہ ہند میں حادثہ کا شکار ہوگیا ہے ۔ ملیشیائی وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اس حادثہ میں کسی کے بچنے کا امکان نہیں تھا ۔ 19 دن کی تلاش کے بعد امکانی ملبہ کو کئی مقامات پر دیکھے جانے کی اطلاع ہے تاہم ابھی تک ملبہ کی بازیابی عمل میں نہیں آسکی ہے ۔ اس طیارہ نے 8 مارچ کو کوالا لمپور سے بیجنگ جانے کیلئے اڑان بھری تھی ۔
تاہم کہا گیا ہے کہ اس نے درمیان میں اپنی پرواز کا رخ موڑ لیا تھا ۔ ملیشیا کا ماننا ہے کہ طیارہ میں سوار کسی نے عمدا اس کا رخ موڑا تھا تاہم ابھی تک جو کچھ حالات پیش آئے تھے ان پر الجھن برقرار ہے ۔ عہدیداروں نے کہا کہ سٹیلائیٹ کے ذریعہ تیری ہوئی 300 اشیا کی جو تصاویر حاصل ہوئی تھیں انہیں حکومت تھائی لینڈ کے حوالے کردیا گیا ہے اور پھر یہ ملیشیائی حکام کو بھی روانہ کردی گئی ہیں۔ جس سٹیلائیٹ کی مدد سے یہ تصاویر حاصل ہوئی ہیں وہ تھائی لینڈ کا قدرتی وسائل کا پتہ چلانے والا سٹیلائیٹ ہے ۔ قبل ازیں آسٹریلیائی اور چینی سٹیلائیٹس کے ذریعہ بھی نامعلوم ملبہ کی تصاویر دستیاب ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔ آسٹریلیائی بحری سیفٹی اتھاریٹی نے آج علاقہ میں اپنی تلاشی مہم روک دی ہے کیونکہ وہاں طوفانی ہوائیں اور بارش چل رہی ہیں اور ہواوں کی رفتار تیز ہے ۔ آسٹریلیائی حکام نے کہا ہے
کہ بحری کشتیوں کے ذریعہ موسم ٹھیک ہونے کے بعد تلاشی مہم جاری رکھی جائیگی ۔ کہا گیا ہے کہ بحری کشتیاں تلاش جاری رکھیں گی تاہم طیارے خراب موسم کی وجہ سے واپس ہوچکے ہیں اور موسم کی یہ خرابی آئندہ 24 گھنٹوں تک رہ سکتی ہے ۔ آسٹریلیا ‘ چین ‘ جاپان اور نیوزی لینڈ کے طیاروں نے آج کی تلاشی مہم شروع کی تھی جسے بعد میں روکدیا گیا ہے ۔ ملیشیا کی وزارت حمل و نقل نے یہ بات بتائی اور کہا کہ طیارے اس علاقہ تک پہونچ گئے تھے تاہم وہاں خراب موسم کی وجہ سے کچھ بھی دکھائی نہیں دے رہا ہے اس لئے یہ واپس ہوچکے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ آج کی تلاشی مہم میں پانچ آسٹریلیائی جنگی کشتیوں اور پانچ چینی جہازوں نے حصہ لیا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ طیارے کے بلیک باکس سے جو سگنلس ملے ہیں ان کو ڈی کوڈ کرنے کیلئے وقت بہت تیزی سے نکلتا جارہا ہے اس لئے تلاشی مہم میں شدت پیدا کی جا رہی ہے ۔ جاریہ ہفتے یہ دوسرا موقع ہے جب خراب موسمی حالات کی وجہ سے تلاشی مہم متاثر ہوئی ہے ۔