شیعہ دہشت گرد گروپس کا نام اور لوگو درج ، حکمران خاندان کو دھمکی آمیز ٹوئٹس
دبئی۔ 3 جون (سیاست ڈاٹ کام) بحرین کے وزیر خارجہ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کرلیا گیا۔ یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا جبکہ 10 دن قبل ہی پڑوسی قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی پر سائبر حملہ کیا گیا تھا۔ بحرین کے حکام نے گزشتہ سال اپوزیشن کی ایک بڑی تحریک کو بے اثر کردیا اور اس کے بعد پولیس نے طویل عرصہ تک دھرنا منظم کرنے والوں کو منتشر کرنے کے دوران 5 افراد کو گولی مار دی تھی۔ آج وزیر خارجہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو ہیک کرتے ہوئے دہشت گرد گروپ کا نام درج کیا گیا۔ شاہی خاندان کے رکن اور وزیر خارجہ خالد بن احمد الخلیفہ کے ٹوئٹر پیج پر خون میں لت پت نعشیں، منہدمہ مساجد اور جنگ سے متاثرہ ایک کمسن کو دکھایا گیا ہے۔ ان تصاویر کے ساتھ یہ کیپشن تحریر کیا گیا ہے: ’’پٹرو ڈالر میڈیا آپ کو یہ سب کچھ نہیں دکھاتا‘‘۔ یہ دراصل سیٹلائیٹ ٹیلی ویژن چیانلس کی طرف اشارہ ہے جنہیں پڑوسی ممالک سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات سے فنڈس حاصل ہوتے ہیں۔ دفتر خارجہ نے ہیک کی توثیق کی اور دہشت گرد پارٹی کو موردالزام قرار دیا تاہم اس کی مزید صراحت نہیں کی۔ واضح رہے کہ بحرین 2011ء مسلسل بدامنی کا شکار ہے جہاں سنی حکمرانوں نے شیعہ اکثریتی احتجاجی مظاہروں کو کچل دیا تھا۔ یہ احتجاجی ، شاہی حکمرانی کو ختم اور منتخبہ وزیراعظم کا مطالبہ کررہے تھے۔ حکام نے کئی اپوزیشن قائدین کو تشدد کیلئے بھڑکانے کے الزام میں جیل بھیج دیا تاہم انسانی حقوق گروپس کا یہ موقف ہے کہ اپوزیشن نے پرامن راستہ اختیار کیا تھا۔ آج وزیر خارجہ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کرنے والوں نے ’’سریا المختار‘‘ نام اور لوگو پوسٹ کیا ہے جو ایک شیعہ دہشت گرد گروپ ہے اور اس کا آن لائن اثر و رسوخ پایا جاتا ہے۔ اس میں حکمراں الخلیفہ خاندان کو دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔ ایک ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ ’’ہم آپ سب کے سامنے عہد کرتے ہیں اور ہم شاہ حمد کو پھانسی دینے کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔ ہیکرس نے پڑوسی ممالک سعودی عرب اور یمن میں شیعہ افراد کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک کا بھی تذکرہ کیا۔ واضح رہے کہ سعودی زیرقیادت اتحاد بشمول بحرین کی یمن میں باغیوں کے خلاف لڑائی جاری ہے اور وہ دارالحکومت صنعاء پر کنٹرول کئے ہوئے ہیں۔
ایک اور ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے کہ ہم بہت جلد انہیں تباہ و برباد کردیں گے جو بحرین، خاطف اور یمن میں ہمارے آدمیوں کے خون پر رقص کررہے ہیں۔ ہیکرس نے نمرالحریا (آزادی کے شیر) کے نام سے بھی کئی ٹوئٹ پوسٹ کئے ہیں۔ نمرالحریا دراصل اپوزیشن گروپ کی طرف اشارہ ہے جو مشرقی سعودی عرب کے شیعہ اکثریتی ضلع خاطف میں موجود ہے۔