ایوان زیریں کے تمام پارٹی قائدین مدعو ۔ 29 جنوری کو بجٹ سیشن کی شروعات
نئی دہلی ۔ 27جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے تمام سیاسی پارٹیوں کے لوک سبھا قائدین کی کل میٹنگ طلب کی ہے جہاں پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن سے قبل ضروری غوروخوض کیا جائے گا ۔ اس سیشن کے دوران حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کئی مسائل پر تلخ مباحث ہونے کا امکان ہے ، جن میں طلاق ثلاثہ کا بل شامل ہے۔ اسی طرح کی ایک میٹنگ حکومت کی جانب سے بھی کل طلب کی گئی ہے جس میں وزیراعظم نریندر مودی اور اپوزیشن کے سرکردہ قائدین توقع ہے اہم مسائل پر اپنی رائے ظاہر کریں گے ، جن پر بجٹ سیشن میںغور کئے جانے کا امکان ہے ۔ بجٹ سیشن کاپہلا مرحلہ 29 جنوری تا 9 فبروری منعقد کیا جائے گا جس کے دوران حکومت معاشی سروے 29 جنوری کو پیش کرنے کے بعد یکم فبروری کو مرکزی بجٹ پیش کرے گی ۔ سیشن کی شروعات لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے ارکان کے مشترکہ اجلاس سے صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کے خطاب کے ساتھ ہوگی ۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پارلیمنٹ کو اس طرح کے اپنے اولین خطاب میں رام ناتھ کووند توقع ہے حکومت کی ترقی اور عوام بالخصوص پسماندہ اور کمزور طبقات کو بااختیار بنانے کے بارے میں جدت پر روشنی ڈالیں گے ۔ چونکہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کا یہ اپنا آخری مکمل بجٹ ہوگا جس کے بعد 2019 ء میں اگلے لوک سبھا چناؤ مقرر ہے ، اس لئے توقعات ہے کہ یہ بجٹ کے ذریعہ طاقتور سیاسی پیام دینے کی کوشش کی جائے گی ۔ 9 فبروری کے بعد وقفہ رہے گا اور پھر پارلیمنٹ 5 مارچ سے 6 اپریل تک دوبارہ اجلاس منعقد کرے گی ۔ حکومت توقع ہے طلاق ثلاثہ قانون سازی کی منظوری کے لئے تازہ جہت دے گی اور اسی سیشن کے دوران او بی سی کمیشن کے لئے دستوری درجہ والے بل کی منظوری پر بھی توجہ دی جائیگی۔ یہ دونوں بلوں کی بی جے پی کیلئے سیاسی اہمیت ہے ۔